منگل,  09 دسمبر 2025ء
جھنگ کے گاؤں سے آکسفورڈ تک کا سفر: جابر علی کی کامیابی کا دلچسپ داستان

جھنگ (افضل بٹ) پاکستان کے ضلع جھنگ کے پسماندہ گاؤں کنڈل کھوکھراں کا ایک نوجوان آج دنیا کے معروف سائنسدانوں کی صف میں شامل ہو چکا ہے۔ جابر علی، وہ بچہ جس کے پاس سکول جانے کے لیے جوتے بھی نہیں تھے، آج آکسفورڈ یونیورسٹی کی لیبارٹری میں تحقیق کر رہا ہے تاکہ خطرناک بیماریوں کے علاج کے لیے نئی میڈیسن تیار کی جا سکے۔

جابر علی کے والد کا ذریعہ معاش معمولی کھیتی باڑی تھا، جبکہ والدہ نے اپنے ہاتھ سے سیا ہوا بستہ دے کر اسے سکول بھیجنے کا انتظام کیا۔ مگر پیسے نہ ہونے کی وجہ سے جابر علی کو اپنے پہلے دن سکول ننگے پاؤں جانا پڑا۔ اس کے گاؤں میں غربت عام تھی اور تعلیم ایک خواب نظر آتی تھی، لیکن جابر کی آنکھوں میں کچھ کر دکھانے کی لگن تھی۔

محنت اور لگن کی بدولت جابر علی نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا خواب حقیقت میں بدل دیا اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں اعلیٰ سکالرشپ پر داخلہ حاصل کیا۔ آج وہ جدید سائنسی آلات کے ذریعے ان جراثیم پر تحقیق کر رہا ہے جو اینٹی بائیوٹکس کے اثر کو ختم کر دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: عادل راجا لندن ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا کیس ہار گئے، بطور ہرجانہ 13 کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے

جابر علی کی کہانی صرف ایک فرد کی کامیابی کی کہانی نہیں، بلکہ ہر اُس بچے کی کہانی ہے جو مشکلات کے باوجود محنت اور حوصلے سے اپنی منزل کی تلاش میں ہے۔ یہ ہر اُس والدین کی قربانی کی کہانی ہے جس نے اپنے بچوں کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے محنت کی۔

پاکستان کے نوجوانوں کے لیے یہ کہانی حوصلہ افزائی کا سبب ہے کہ اگر عزم اور محنت ہو تو کوئی بھی منزل ناممکن نہیں۔ آج جابر علی پاکستان میں موجود ہیں اور ہم دل کی گہرائیوں سے اس روشن ستارے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

مزید خبریں