منگل,  09 دسمبر 2025ء
رواں سال سب سے زیادہ صحافی کس ملک میں قتل ہوئے؟
رواں سال سب سے زیادہ صحافی کس ملک میں قتل ہوئے؟

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) میڈیا کی عالمی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اس سال دنیا بھر میں ہلاک ہونے والے صحافیوں میں تقریباً نصف کی موت اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز نے 29 فلسطینی صحافیوں کو قتل کیا، جو مجموعی اعداد و شمار کا 43 فیصد بنتا ہے۔

آر ایس ایف نے بتایا کہ رواں سال دنیا بھر میں مجموعی طور پر 67 صحافی مارے گئے، جو گزشتہ سال کے 66 صحافیوں کے مقابلے میں معمولی اضافہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2024 سے دسمبر 2025 تک کے 12 مہینوں میں اسرائیل صحافیوں کے لیے “سب سے بڑا خطرہ” ثابت ہوا۔

اس عرصے کا سب سے ہلاکت خیز حملہ 25 اگست کو جنوبی غزہ کے ایک اسپتال پر کیا گیا “ڈبل ٹیپ” اسٹرائیک تھا، جس میں پانچ صحافی جاں بحق ہوئے۔ ان میں دو بین الاقوامی نیوز ایجنسیوں روئٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس کے معاون رپورٹر بھی شامل تھے۔

آر ایس ایف کے مطابق اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی فوجی کارروائی کے آغاز سے اب تک تقریباً 220 صحافی مارے جا چکے ہیں۔ یہ مسلسل تیسرا سال ہے جب اسرائیل دنیا کا سب سے بڑا “صحافی قاتل” قرار پایا ہے۔

غیر ملکی صحافیوں کو اب بھی غزہ تک آزادانہ رسائی حاصل نہیں، اور صرف اسرائیلی فوج کے زیر انتظام محدود دوروں کی اجازت دی جاتی ہے، جس پر عالمی میڈیا اور آزادی اظہار کی تنظیمیں تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔

مزید پڑھیں: صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کے لیے کمیشن کا پہلا اجلاس، کمال الدین ٹیپو کی صدارت

رپورٹ کے مطابق میکسیکو 2025 میں گزشتہ تین برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ خطرناک سال ثابت ہوا، جہاں نو صحافی ہلاک ہوئے۔ یوکرین میں تین جبکہ خانہ جنگی سے تباہ شدہ سوڈان میں چار صحافی قتل کیے گئے، جس سے یہ ممالک دنیا کے مہلک ترین خطوں میں شامل ہو گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ رواں سال کے اعداد و شمار 2012 میں شامی خانہ جنگی کے دوران ہلاک ہونے والے 142 صحافیوں سے کم ہیں، پھر بھی یہ تعداد 2003 سے اب تک کے اوسط یعنی سالانہ 80 ہلاکتوں سے نیچے ہے۔

عالمی سطح پر صحافیوں کی گرفتاریوں کا بھی تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین میں 121، روس میں 48 اور میانمر میں 47 صحافی قید ہیں۔ یکم دسمبر 2025 تک دنیا کے 47 ممالک میں مجموعی طور پر 503 صحافی قید تھے۔

مزید خبریں