جمعه,  05 دسمبر 2025ء
برطانوی یونیورسٹیز نے پاکستانی طلبا کے داخلوں پر پابندی کیوں عائد کی؟

لندن(روشن پاکستان نیوز) برطانوی یونیورسٹیز کی جانب سے پاکستانی اور بنگلادیشی طلبا کے داخلوں پر پابندی عائد کردی گئی، سیاسی پناہ کی درخواستوں کے بعد فیصلہ سامنے آیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 برطانوی یونیورسٹیز نے پاکستان اور بنگلادیش کے انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کے نئے داخلے معطل کردیے ہیں، نو اعلیٰ تعلیمی اداروں نے “ہائی رسک” ممالک سے بھرتیوں پر پابندی لگائی، یونیورسٹیز پر دباؤ تھا کہ حقیقی طلبا کو داخلے دیں۔

بین الاقوامی طلبا کی طرف سے سیاسی پناہ کی درخواستوں میں اضافے کے بعد اعلیٰ تعلیمی اداروں کا یہ اقدام سامنے آیا ہے، میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان سے تقریباً 20 فیصد طلبا کی ویزہ درخواستیں مسترد ہورہی تھیں۔

سرحدی سلامتی کی وزیر ڈیم انجیلا ایگل نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں آباد ہونے کے لیے ویزا سسٹم کو “بیک ڈور کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے”۔

یونیورسٹی آف وولور ہیمپٹن پاکستان اور بنگلہ دیش سے انڈر گریجویٹ درخواست دہندگان کو قبول نہیں کر رہی ہے، جب کہ یونیورسٹی آف ایسٹ لندن پاکستان سے بھرتی کو معطل کر رہی ہے۔

دیگر یونیورسٹیوں میں جنھوں نے اپنے رولز میں تبدیلیاں کی ہیں ان میں سنڈر لینڈ اور کوونٹری شامل ہیں جنھوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش سے آنے والے طلبا کے داخلو کو معطل کیا ہے۔

مزید پڑھیں: شہزاد اکبر اور عادل راجہ کو حوالے کیا جائے ، پاکستان کی برطانیہ سے درخواست

وزارت بارڈر سیکیورٹی نے کہا کہ پاکستانی و بنگلادیشی طلبا کی اسائلم کی درخواست بہت بڑھ گئی ہے، تعلیمی ویزہ کی آڑ میں اسائلم اور امیگریشن کا غلط استعمال قبول نہیں۔

مزید خبریں