بدھ,  03 دسمبر 2025ء
رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے اسلام آباد میں فوڈ ویسٹ روکنے سے متعلق تاریخی بل پیش کر دیا
رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے اسلام آباد میں فوڈ ویسٹ روکنے سے متعلق تاریخی بل پیش کر دیا

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے بدھ کے روز قومی اسمبلی میں “آئی سی ٹی پریوینشن آف فوڈ ویسٹ بل 2025” پیش کردیا، جس کا مقصد وفاقی دارالحکومت میں غذائی ضیاع (Food Waste) کی روک تھام، خوراک کے مؤثر استعمال اور ضرورت مندوں تک فوڈ ڈونیشن کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔

بل کے مطابق اسلام آباد میں کوئی بھی فوڈ آپریٹر انسانی استعمال کے قابل کھانے کو ضائع یا تلف نہیں کرسکے گا۔ ایسی تمام خوراک کو لازمی طور پر رجسٹرڈ ویلفیئر یا چیریٹی اداروں کو عطیہ کرنا ہوگا، جبکہ غیر موزوں خوراک کو جانوروں کی خوراک یا کمپوسٹنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

مسودۂ قانون میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ فوڈ آپریٹرز کم از کم ایک لائسنس یافتہ چیریٹی ادارے کے ساتھ معاہدہ کریں، جس میں خوراک کی باقاعدہ ترسیل، مقدار، اور فوڈ سیفٹی معیار کی تفصیلات شامل ہوں۔ عطیات کے تمام ریکارڈز محفوظ رکھنا اور فوڈ اتھارٹی کو فراہم کرنا بھی ضروری ہوگا۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کا 58واں یومِ تاسیس: سحر کامران کا قوم اور کارکنوں کے نام خصوصی پیغام

بل میں فوڈ سیفٹی، لیبلنگ، اور ذمہ داری کے حوالے سے واضح اصول طے کیے گئے ہیں۔ چیریٹی اداروں کو فراہم کردہ خوراک اگر معیاری ہو تو کسی بھی نقصان کی ذمہ داری فوڈ آپریٹر پر عائد نہیں ہوگی۔ خلاف ورزی کی صورت میں 3 سے 5 لاکھ روپے تک جرمانے اور بار بار خلاف ورزی پر کاروبار کی لائسنس معطلی کی شقیں بھی شامل ہیں۔

سحر کامران کے مطابق پاکستان میں فی کس سالانہ خوراک کا ضیاع 212 کلوگرام تک پہنچ چکا ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کا مقصد غذائی تحفظ، ماحولیات کے تحفظ، اور وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانا ہے۔

بل کے تحت فوڈ اتھارٹی ایک 24 گھنٹے فعال ہیلپ لائن بھی قائم کرے گی تاکہ شہری شکایات درج کرا سکیں۔

پارلیمانی و حکومتی حلقوں نے اس بل کو معاشرتی فلاح، ماحولیات کے تحفظ اور اسلام آباد میں فوڈ مینجمنٹ کے لیے اہم قدم قرار دیا ہے۔

مزید خبریں