راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) راولپنڈی سمیت پنجاب میں محدود پیمانے پر بسنت منانے کا اعلان کر دیا گیا۔
پتنگ بازی و پتنگ سازی کیلئے پنجاب حکومت نے پنجاب کائٹ فلائنگ آرڈیننس 2025 جاری کر دیا۔
پنجاب میں پتنگ بازی ڈپٹی کمشنر کی اجازت سے مشروط ہو گی، پتنگ سازی اور پتنگ فروخت کیلئے رجسٹریشن کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں 120 گھنٹوں میں 3 لاکھ سے زائد ای چالان، 35 کروڑ روپے کے جرمانے
پنجاب میں پتنگ بازی کی بہار لوٹ آئی، پنجاب حکومت نے پتنگ بازی کی اجازت کا قانون جاری کردیا، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کے دستخطوں سے بسنت منانے کی مشروط اجازت دینے کا آرڈیننس جاری کردیا گیا۔
آرڈیننس کے تحت بسنت کے لئے شرائط مقرر کی گئی ہیں جن کی خلاف ورزی پر قید اور جرمانے کی سزائیں مقرر کی گئی ہیں، پنجاب میں 2001 میں پتنگ بازی پر پابندی لگی تھی، پچیس سال بعد پتنگ بازی کی دوبارہ اجازت دی گئی ہے۔
پتنگ باز تنظیموں کیلئے رجسٹریشن بھی کروانا ہوگی، رجسٹریشن کروانے کے بعد پتنگیں بنانے اور فروخت کرنے کا لائسنس ہوگا، 2001 کا پتنگ بازی پابندی آرڈیننس مکمل طور پر منسوخ کردیا گیا ہے۔
سابق آرڈیننس کے تحت کیے گئے تمام اقدامات کو درست قرار دیا گیا ہے، آرڈیننس کے مطابق ڈپٹی کمشنر کو اختیار ہو گا کہ وہ مخصوص مقامات، مخصوص دنوں اور مقررہ وقت پر پتنگ بازی کی اجازت دے سکیں۔
آرڈینینس کے مطابق ڈی سیز غیر محدود پیمانے پر پتنگ بازی کی اجازت خطرناک مواد کے استعمال سے مشروط کریں گے، پولیس کو سرچ اور گرفتاری کے اختیارات حاصل ہوں گے۔
نئے آرڈینینس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو ممنوعہ سامان قبضے میں لینے کا اختیار بھی ہو گا، حکومت ضرورت پڑنے پر کسی بھی ادارے یا ایجنسی کو یہی اختیارات تفویض کر سکتی ہے۔
مقررہ جگہوں اور اوقات میں پتنگ بازی کی اجازت ہو گی جبکہ 18سال سے کم عمر پتنگ بازی نہیں کر سکیں گے، بنا رجسٹریشن پتنگ بنانے اور فروخت کا کام کرنے پر مقدمات درج ہوں گے۔
دھاتی ڈور اور تیز دھار ڈوریں استعمال نہیں کی جائیں گی، واضح رہے کہ 2025 میں حکومت نے محفوظ پتنگ بنانے کے لئے 3300 کے قریب مقدمات، 3 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا۔











