اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور یو این اے ایڈز نے پاکستان میں ایچ آئی وی انفیکشنز میں مسلسل اضافے کے پیش نظر فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے دفتر کے مطابق 2010 سے 2024 کے دوران ملک میں نئے ایچ آئی وی کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا، جو 16,000 سے بڑھ کر 48,000 تک پہنچ گئے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان میں تقریباً 350,000 افراد اس بیماری سے متاثر ہیں، جن میں سے تقریباً 80 فیصد افراد کو اپنی بیماری کا علم نہیں ہے۔
ایچ آئی وی پہلے زیادہ تر ہائی رسک گروپس تک محدود تھا، مگر اب وائرس عام لوگوں، بچوں اور خاندانوں تک بھی پھیل رہا ہے، ناقص خون کی جانچ، اشتراکی انجیکشن، محدود طبی سہولتیں اور آگاہی کی کمی اس پھیلاؤ کے اہم عوامل ہیں۔
ڈبلیو ایچ او اور یو این اے ایڈز نے حکومت، صحت کے اداروں اور عوام پر زور دیا ہے کہ فوری طور پر:
۔ جانچ اور تشخیص کے پروگرامز کو وسعت دی جائے
۔ علاج اور ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے
۔ ایچ آئی وی سے متعلق آگاہی مہمات تیز کی جائیں
عالمی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ملک میں ایچ آئی وی کا پھیلاؤ مزید تیز ہو سکتا ہے۔











