اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی کمیشن برائے حقوق اقلیتی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
اسپیکرسردار ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نیشنل کمیشن برائے اقلیتی کمیشن رائٹس پیش کرنے کی تحریک پر ووٹنگ ہوئی۔
پیپلزپارٹی کے عبد القادر پٹیل نے تحریک کے حق میں ووٹ نہیں دیا، وہ ایوان سے باہر چلے گئے، قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق کا بل ایوان سے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نیشنل کمیشن برائے اقلیتی کمیشن رائٹس ایوان میں پیش ہوا تو اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قرآن اور سنت کے منافی کوئی تجویز نہیں لائی جا رہی۔
اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ جے یو آئی کو بھی اس قانون سازی کے حوالے سے یقین دہانی کروائی ہے، وزیر قانون نے کہا کہ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اس کی شق 35کو حذف کر دیا جائے، وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ اس شق کو بھی حذف کرنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، اقلیتوں سے متعلق قانون پر سیاست نہ کی جائے۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن اتحاد کا 27 ویں ترمیم کیخلاف تحریک چلانے اور پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کا اعلان
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایسا قانون کیوں لایا جاتا ہے جس کا کل کوئی غلط فائدہ اٹھائے، اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنے کیلئے ہم سب تیار ہیں، ایک قانون بالادست ہو جاتا ہے تو دیگر قوانین پس پشت چلے جاتے ہیں۔
بعد ازاں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔











