اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دے دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ میں نے ادارے کی عزت،ایمانداری اور دیانت کےساتھ خدمت کی،
میرا ضمیرصاف ہے اورمیرے دل میں کوئی پچھتاوانہیں،سپریم کورٹ کےسینئرترین جج کی حیثیت سےاستعفیٰ پیش کرتاہوں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے اکثر طاقتور کا ساتھ دیا عوام کا نہیں: جسٹس اطہر من اللہ کا چیف جسٹس کو خط
انصاف عام آدمی سے دور،کمزور اور طاقت کے سامنے بےبس ہوگیا ہے ، جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے استعفیٰ میں شعر بھی لکھا۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا،جسٹس اطہر من اللہ نے استعفے کا خط صدرِ مملکت کو ارسال کر دیا۔

خط میں انہوں نے لکھا کہ میں نے ہمیشہ آئینِ پاکستان سے وفاداری کا حلف لیا،گیارہ سال قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کے طور پر حلف اٹھایا۔
میرے لیے پاکستان کے عوام کی خدمت کرنا بڑا اعزاز اور فخر کی بات رہی ہے،پاکستان کی عدلیہ کا حصہ بننا بھی سب سے بڑا اعزاز اور فخر کی بات رہی ہے۔
بھرپور صلاحیت کے مطابق اپنے فرائض آئینی حلف کے مطابق ادا کرنے کی کوشش کی،آج یہی وہ حلف ہے جو مجھے اپنا استعفیٰ دینے پر مجبور کر رہا ہے۔











