اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی معروف خاتون نابینا نجومی آنجہانی بابا وانگا کی 2026 کے لیے کی گئی حیران کن پیش گوئیاں ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گئی۔
تاریخ کے صفحات میں انسان ہمیشہ اُن افراد کی طرف متوجہ رہا ہے جو مستقبل کی پیش گوئی کا دعویٰ کرتے ہیں، ان میں سب سے زیادہ دلچسپ اور یادگار شخصیت بابا وانگا ہیں، جنہیں “بالکان کی نوسترادامس” کے نام سے جانا جاتا ہے۔
سال 2025 اختتام کی جانب گامزن ہے اور جیسے جیسے دنیا 2026 کے قریب پہنچ رہی ہے، بابا وانگا کی پیش گوئیوں میں دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے۔
بابا وانگا 1911 میں بلغاریہ میں پیدا ہوئیں اور بچپن میں ایک حادثے کے باعث اندھی ہوگئیں تھیں ، ان کا دعویٰ تھا کہ وہ غیر معمولی پیش گوئی کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ان کی پیش گوئیاں عالمی سیاسی واقعات، قدرتی آفات، ٹیکنالوجی کی ترقی اور حتیٰ کہ خلائی حیات تک پر محیط رہی ہیں۔
قدرتی آفات
2026 کے لیے ان کی ایک نمایاں پیش گوئی میں دنیا بھر میں مہلک قدرتی آفات شامل ہیں، Baba Vanga نے زلزلے، آتش فشاں پھٹنے، اور شدید موسمی تبدیلیوں کی پیش گوئی کی ہے، جو زمین کے سات سے آٹھ فیصد رقبے کو متاثر کر سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: بابا وانگا کی رواں سال 2025 سے متعلق حیرت انگیز پیشگوئی!
تیسری عالمی جنگ
سب سے خوفناک پیش گوئیوں میں سے ایک 2026 میں ممکنہ تیسری عالمی جنگ کا امکان ہے، بابا وانگا نے بڑے عالمی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی نشاندہی کی، جس میں چین، روس اور امریکہ شامل ہیں۔
مخصوص رپورٹس کے مطابق چین کی جانب سے تائیوان پر قبضے کی کوشش اور روس و امریکہ کے درمیان براہ راست تصادم کا امکان ہو سکتا ہے۔
مصنوعی ذہانت کا عروج
بابا وانگا نے خبردار کیا کہ 2026 میں مصنوعی ذہانت (AI) میں ایک نمایاں تبدیلی آئے گی، جو انسانی قابو سے باہر ہو سکتی ہے اور روزمرہ زندگی پر غیر معمولی اثر ڈال سکتی ہے۔
ماہرین کی رائے میں اس پیش گوئی کے مطابق AI کے ذمہ دارانہ استعمال اور اخلاقیات پر خاص توجہ دینا ضروری ہے۔
خلائی مخلوق سے رابطہ
بابا وانگا نے یہ بھی پیش گوئی کی کہ نومبر 2026 میں زمین پر پہلی بار خلائی مخلوق سے رابطہ ہوگا، جب ایک بڑا خلائی جہاز زمین کے ماحول میں داخل ہوگا۔
سائنسدان بھی اس قسم کی غیر معمولی خلائی شے 3I/ATLAS کو مانیٹر کر رہے ہیں، جس کا زمین سے فاصلہ تقریباً 130 ملین میل ہے۔
Baba Vanga کی پیش گوئیاں ان کے انتقال کے کئی سال بعد بھی دنیا میں غیر یقینی صورتحال کے دوران زیر بحث رہتی ہیں، چاہے ان کی پیش گوئیاں درست ہوں یا محض قیاس آرائیاں، ان کے دعوے انسانیت کو مستقبل کے ممکنہ خطرات اور مواقع کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔










