منگل,  18 نومبر 2025ء
مونگ پھلی کے دانوں پر موجود چھلکوں کو کھانے سے کوئی فائدہ ہوتا ہے یا نہیں؟

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) مونگ پھلی بیشتر افراد کو پسند ہوتی ہے مگر اس کے اوپر موجود کاغذ جیسے چھلکے کو کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اگر آپ کھانے سے پہلے اس چھلکے کو اتار دیتے ہیں تو جان لیں کہ آپ اپنے دماغ کو اہم فوائد سے محروم کر رہے ہیں۔

درحقیقت چھلکوں کے ساتھ مونگ پھلی کھانے سے دماغی افعال اور یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

یہ بات نیدر لینڈز میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

مزید پڑھیں:روس میں “سیاہ بیوائیاں” کا نیا اسکینڈل — فوجیوں سے مالی فائدے کے لیے شادیاں

Maastricht یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں 60 سے 75 سال کی عمر کے 31 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان افراد کو 16 ہفتوں تک روزانہ 60 گرام مونگ پھلی کا استعمال کرایا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ان افراد کے دماغ میں خون کے بہاؤ میں 3.6 فیصد اور یادداشت میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا۔

دماغی افعال میں بہتری کے ساتھ ساتھ ان افراد کے بلڈ پریشر کی سطح میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔

تحقیق کے مطابق مونگ پھلی کھانے سے دماغ کے مختلف حصوں تک خون کا بہاؤ بڑھتا ہے اور یہ حصے دماغی افعال اور یادداشت کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

محقین نے بتایا کہ دماغ کی جانب سے خون کا بہاؤ بڑھنا دماغی افعال کے لیے اہم ہوتا ہے اور اس سے صحت مند دماغ کا عندیہ ملتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ طویل عرصے تک چھلکوں کے ساتھ مونگ پھلی کا استعمال دماغی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔

مونگ پھلی نباتاتی پروٹین اور مختلف مرکبات سے بھرپور ہوتی ہے، جن میں سے ایک amino ایسڈ دماغی شریانوں کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے۔

اس سے ہٹ کر اس میں موجود پولی فینولز اور چکنائی بھی دماغی افعال کو معاونت فراہم کرتے ہیں۔

محققین کے مطابق مونگ پھلی کے دانوں کے اوپر موجود چھلکے میں اضافی فائبر اور قدرتی نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں۔

مزید خبریں