اسلام آباد(منصور ظفر)وفاقی دارالحکومت کے حساس علاقے تھانہ آبپارہ کی حدود میں منشیات فروشوں نے پنجے گاڑ لیے، جبکہ پولیس ان کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے میں بری طرح ناکام نظر آ رہی ہے۔ سیکٹر جی سکس اور جی سیون کے گلی محلوں، کچی آبادیوں اور گرین ایریاز میں منشیات فروشی کا دھندہ کھلے عام جاری ہے، جہاں شراب، چرس، پاؤڈر اور دیگر نشہ آور مواد دن دیہاڑے فروخت کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، تھانہ آبپارہ کی گشت کرنے والی پولیس اور ڈولفن فورس صرف نمائشی سرگرمیوں تک محدود ہیں، جبکہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی موجودگی کے باوجود اصل منشیات ڈیلر بااثر افراد ہیں جنہیں کوئی نہیں پوچھتا۔معلومات کے مطابق سیکٹر جی سکس ون ون، جی سکس ون ٹو، جی سکس ون فور، جی سکس جی تھری، جی سکس ٹو اور جی سیون کے علاقوں میں قائم چھیاٹھ کوارٹر، اڑتالیس کوارٹر، شاپر کالونی اور فیصل کالونی میں منشیات کا کاروبار عروج پر ہے۔ ان آبادیوں میں متعدد معصوم بچے اور نوجوان نشے کی لت میں مبتلا ہو چکے ہیں، لیکن متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اے این ایف کا تعلیمی اداروں اور مختلف شہروں میں منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن، 8 گرفتار
واضح رہے کہ تھانہ آبپارہ پولیس سمیت دیگر تھانوں کی پولیس ہر سال کے آخر میں فرضی کارروائیاں کرتے ہوئے انہی افراد کو دوبارہ نامزد کر دیتی ہے جن پر پہلے سے مقدمات درج ہوتے ہیں۔ یہ کارروائیاں محض “خانہ پُری” اور افسران کو خوش کرنے کے لیے کی جاتی ہیں، جبکہ اصل نیٹ ورک بدستور سرگرم رہتا ہے۔یہ صورتحال نہ صرف دارالحکومت کے امن و امان پر سوالیہ نشان ہے بلکہ آئی جی اسلام آباد، ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس ایس پی آپریشنز کے لیے بھی ایک بڑا امتحان بن چکی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد پولیس فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائے اور وفاقی دارالحکومت کو منشیات فروشوں کے چنگل سے نجات دلائے۔











