منگل,  18 نومبر 2025ء
رات کو دودھ پی کر سونے والے کسی خوش فہمی میں نہ رہیں، ماہرین کا بڑا انکشاف

کیلیفورنیا (روشن پاکستان نیوز) سردیوں میں گرم دودھ اور گرمیوں میں ٹھنڈے دودھ کا استعمال عام ہے، مگر طبی ماہرین نے اب ایک اہم انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر شخص کا جسم دودھ ہضم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

دودھ قدرتی طور پر پروٹین، کیلشیم، وٹامن اے، بی ٹو اور بی 12 سے بھرپور ہوتا ہے اور اسے طویل عرصے سے صحت مند غذا سمجھا جاتا ہے۔

اکثر لوگ رات کو سونے سے پہلے گرم دودھ پیتے ہیں تاکہ نیند بہتر ہو، لیکن ماہرین کے مطابق کچھ افراد کو اس کے فوراً بعد بدہضمی، گیس یا پیٹ پھولنے جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، خاص طور پر 30 سال سے زائد عمر کے افراد کو اس کے بعد احتیاط برتنی چاہیے۔

کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے معدے کے ماہر ڈاکٹر پلائی ایم مینکم کے مطابق یہ مسئلہ لیکٹوس انٹالرینس کی وجہ سے ہوتا ہے، جو ایک عام کیفیت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لیکٹوس دودھ میں موجود ایک قدرتی شکر ہے، اور اسے ہضم کرنے کے لیے جسم کو لیکٹیس انزائم کی ضرورت ہوتی ہے، جو چھوٹی آنت میں پیدا ہوتا ہے۔

ڈاکٹر پلائی کے مطابق 30 سال کے بعد انسانی جسم میں لیکٹیس انزائم کی پیداوار کم ہونے لگتی ہے۔ جب یہ انزائم ناکافی ہو، تو دودھ ہضم نہیں ہوتا اور بڑی آنت میں جاکر بیکٹیریا کی سرگرمی بڑھا دیتا ہے، جس سے پیٹ میں گیس، درد اور بدہضمی جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: برطانیہ میں وزن کم کرنے کے انجکشن سے 82 افراد ہلاک

ڈاکٹر پلائی نے مزید خبردار کیا کہ سونے سے پہلے دودھ پینا بعض اوقات انسولین کی سطح میں اضافہ کر دیتا ہے کیونکہ دودھ میں موجود کاربوہائیڈریٹس جسم کے قدرتی باڈی کلاک کو متاثر کرتے ہیں، جس سے نیند کے نظام میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر آپ کو دودھ پینے کے بعد بار بار بدہضمی یا گیس کا سامنا ہوتا ہے تو بہتر ہے کہ ڈیری مصنوعات کا استعمال محدود کریں یا لیکٹوس فری دودھ کو اپنی غذا میں شامل کریں۔

مزید خبریں