اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) فرانس کی کوہارٹ تحقیق نیوٹری نیٹ‑سانٹے کے تازہ نتائج کے مطابق زیادہ ماحولیاتی دباؤ والی غذائیں کینسر، دل کی بیماریوں اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات کو نمایاں حد تک بڑھا سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس مطالعے میں 34,077 فرانسیسی بالغ افراد کو تقریباً 8.4 سال تک فالو کیا گیا اور ان کے غذائی رجحانات کو چھ ماحولیاتی عوامل کے تحت جانچا گیا، جن میں توانائی اور پانی کا استعمال، زمین کا استعمال، گیسوں کا اخراج، کیمیائی ادویات کے اثرات اور حیاتیاتی تنوع پر اثر شامل تھا۔
تحقیق کے مطابق زیادہ ماحولیاتی دباؤ والی غذائیں جیسے سرخ گوشت، مرغی اور پراسیسڈ میٹ نہ صرف ماحول کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ انسانی صحت پر بھی منفی اثر ڈالتی ہیں، دوسری جانب، کم دباؤ والی غذائیں جیسے مکمل اناج، پھل اور سبزیاں، نہ صرف صحت مند ہیں بلکہ ماحول دوست بھی ہیں۔
تحقیق کے مصنفین کے مطابق انسانی صحت اور ماحول دونوں کے تحفظ کے لیے ماحول دوست غذاؤں کا انتخاب انتہائی ضروری ہے، یہ نہ صرف بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں بلکہ سیارے کی پائیداری کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سے اپنے سفیر واپس بلا لیے
ماہرین کے مطابق غذائی انتخاب صرف ذاتی فائدے تک محدود نہیں بلکہ اس کا اثر عالمی خوراکی نظام اور ماحول پر بھی پڑتا ہے، لہٰذا صحت مند رہنے اور ماحول کے تحفظ کے لیے ماحولیاتی دباؤ کم کرنے والی غذاؤں کا استعمال بڑھانا چاہیے۔











