اتوار,  26 اکتوبر 2025ء
والد نے طیارہ حادثے سے چند ماہ قبل ہی شہادت کی دعا مانگنا شروع کر دی تھی: جنید جمشید کے بیٹے کا انکشاف

کراچی (روشن پاکستان نیوز) مرحوم جنید جمشید کے بیٹے سیف اللہ جنید نے  والد کے ساتھ گزرے آخری لمحات مداحوں سے شیئر کیے ہیں۔

سیف اللہ جنید حال ہی میں  جیو پوڈکاسٹ میں شریک ہوئے جس دوران انہوں نے  والد کے مختلف واقعات اور ان کے ساتھ گزرے لمحات  سے پردہ اٹھایا۔

والد کے انتقال پر گفتگو کرتے ہوئے سیف اللہ جنید نے بتایا کہ’ ابا  کا انتقال جس وقت ہوا اس وقت میری عمر 14 سال تھی، چترال جانے سے پہلے اتوار کے روز میری ان سے ملاقات ہوئی تھی، اس ملاقات میں انہوں نے  مجھے جو بات کہی وہ  میرے لیے ابا کا آخری پیغام بن گئی، انہوں نے مجھے کہا تھا کہ ‘ میری خواہش یہ نہیں کہ تم ایک بزنس مین بنو، کسی بڑے عہدے پر فائز ہو یا تم کوئی امیر ترین شخصیت بنو ، میری خواہش ہے کہ میرا بیٹا مذہبی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھا انسان بنے‘۔

سیف اللہ جنید کے مطابق ’ ابا ہمیشہ ایسی گفتگو کرتے تھے لیکن اتنی واضح گفتگو ان کی مجھ سے پہلی اور آخری بار تھی جو میرے لیے ان کا آخری پیغام بن گئی اور ان کی  یہی نصیحت میرے ساتھ چلتی رہے گی‘۔

مزید پڑھیں: لاہور بیکن ہاؤس یونیورسٹی میں طالبہ کی ڈانس ویڈیو وائرل، صارفین کا شدید ردعمل

 جنید جمشید کی زندگی کے آخری چند ماہ سے متعلق بیٹے نے انکشاف کیا کہ ’والد نے شہادت سے 8 ماہ قبل ہی میری والدہ کو یہ کہنا شروع کردیا تھا کہ ’ عائشہ تم مجھ سے ناراض مت ہونا لیکن میں نے اللہ سے شہادت کی دعا مانگی ہے، ایک طرح سے ہمیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ جو بابا نے اللہ سے مانگا اللہ نے ان کو دیا ‘۔

سیف اللہ  جنید نے مزید بتایا کہ ’جس سال ابا کا انتقال ہوا اس سے 3 ماہ قبل وہ سب کو ایک ساتھ حج پر لے کرگئے تھے اس سفر میں ہم تینوں بھائی، بھابھی ، امی ابا، بہن اور پھوپھو بھی ساتھ  تھیں، وہ سفر میرا یادگار سفر تھا اور یہ حج میرا  پہلا حج تھا‘۔

واضح رہے کہ جنید جمشید نعت خواں ہونے کے ساتھ ساتھ بزنس مین اور نجی ٹی پروگرام کے میزبان بھی تھے، ان کا  انتقال 7 دسمبر 2016 میں ہونے والے طیارے حادثے میں ہوا۔

مزید خبریں