بدھ,  22 اکتوبر 2025ء
کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر 17 سرکاری اہلکار گرفتار

ریاض(روشن پاکستان نیوز) سعودی عرب میں احتساب و انسداد بدعنوانی اتھارٹی (نزاہہ) کی کارروائی کے دوران مختلف وزارتوں اور  اداروں کے 17 سرکاری اہلکاروں کو بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق گرفتار اہلکاروں پر رشوت، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خرد برد جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

اتھارٹی کے بیان کے مطابق وزارت صنعت و معدنی وسائل کے ایک اہلکار نے ایک غیر ملکی سرمایہ کار کی کمپنی کو غیر قانونی طور پر کرشر لائسنس جاری کرنے کے لیے مبینہ طور پر 16 لاکھ سعودی ریال رشوت لی۔

ایک اور سعودی شہری کو 85 ہزار ریال وصول کرنے پر گرفتار کیا گیا جو مجموعی طور پر 1 لاکھ 10 ہزار ریال کی طے شدہ رشوت کا حصہ تھا، تاکہ ایسی زرعی زمین کے خلاف ڈمولیشن آرڈر منسوخ کرایا جاسکے جس کی کوئی ملکیتی دستاویز موجود نہیں تھی۔ اسی علاقے میں دو بلدیاتی اہلکاروں کو بھی اسی نوعیت کی رشوت لینے پر حراست میں لیا گیا۔

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد 18 نومبر کو امریکا کا دورہ کریں گے، صدر ٹرمپ سے ملاقات طے

ایک اور کیس میں ایک گورنریٹ میونسپلٹی کے ملازم کو 1 لاکھ 95 ہزار ریال رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جو اس نے ایک تجارتی ادارے کو غیر قانونی طور پر ٹھیکہ دینے کے بدلے میں وصول کیے تھے۔

اسی طرح وزارتِ دفاع کے ایک افسر کو بھی گرفتار کیا گیا جو مبینہ طور پر خواتین سے ملازمت دلانے کے وعدے پر رقم وصول کرتا تھا۔

نزاہہ نے مزید بتایا کہ زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی کے ایک اہلکار کو ائیرپورٹ پر متعدد کسٹم خلاف ورزیوں کے انکشاف کے بعد حراست میں لیا گیا۔

اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ نزاہہ بدعنوانی کے خاتمے کے اپنے مشن پر قائم ہے اور جو بھی سرکاری عہدے کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرے گا اسے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، چاہے وہ عہدہ چھوڑ چکا ہو۔

مزید خبریں