جمعرات,  09 اکتوبر 2025ء
اسلام آباد ہائی کورٹ میں کشمیری عوام کے تحفظ کے لیے درخواست دائر

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ میں کشمیری عوام کے تحفظ اور پولیس کے مبینہ نسلی امتیاز کے خلاف اہم آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست میں 2 اکتوبر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس کی جانب سے صحافیوں، وکلاء اور پرامن مظاہرین پر تشدد کا معاملہ بھی شامل کیا گیا ہے۔

درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک مبینہ واٹس ایپ آڈیو میں پولیس اہلکاروں کو کشمیری افراد کو ہراساں کرنے اور نشانہ بنانے کی ہدایات دی گئیں، جو ایک سنگین انسانی و آئینی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی بڑی کارروائی: پرتشدد ریلی کے لیے خطرناک سامان کی ترسیل ناکام، دو افراد گرفتار

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس کا یہ رویہ نسلی امتیاز، غیر قانونی سلوک اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ واقعے کی مکمل اور شفاف انکوائری 7 دن کے اندر مکمل کی جائے۔

درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ:

  • ایس ایس پی آپریشنز کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

  • نیشنل پریس کلب تشدد میں ملوث افسران کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔

  • واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

درخواست میں آئی جی اسلام آباد، ڈی آئی جی پولیس، وزارت داخلہ، حکومت پاکستان، اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر کو فریق بنایا گیا ہے۔

عدالت نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ کیس کی آئندہ سماعت جلد متوقع ہے۔

مزید خبریں