منگل,  07 اکتوبر 2025ء
اگر آپ پلاسٹک کی بوتل سے پانی پیتے ہیں؟ تو یہ خبر ضرور پڑھیں

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ پلاسٹک کی بوتل سے پانی پینا صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس میں موجود مائیکرو پلاسٹک کے ذرات جسم کے لیے نقصان دہ ہیں۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق، عام لوگ ہر سال تقریباً 39 سے 50 ہزار مائیکرو پلاسٹک کے ذرات اپنے جسم میں داخل کرتے ہیں، جب کہ وہ لوگ جو زیادہ تر پلاسٹک کی بوتلوں کا پانی پیتے ہیں، ان کے جسم میں یہ تعداد 90 ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک کے یہ ذرات اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ انہیں انسانی آنکھ سے دیکھنا ممکن نہیں۔ ان کا سائز ایک مائیکرون سے 5 ملی میٹر تک ہوتا ہے، جب کہ نینو پلاسٹک اس سے بھی زیادہ باریک ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سورج کی روشنی اور درجہ حرارت کی تبدیلی کے دوران پلاسٹک کی بوتلوں سے یہ ذرات پانی میں شامل ہو جاتے ہیں کیونکہ اکثر بوتلیں کم معیار کے پلاسٹک سے تیار کی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ذیابیطس کی تشخیص ہو گئی؟ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے اپنائیں یہ آسان عادات

ماہرین  کے مطابق مائیکرو پلاسٹک کے یہ ذرات خون کے ذریعے جسم کے مختلف اعضاء تک پہنچ سکتے ہیں اور دائمی سوزش، ہارمونز میں خلل، تولیدی مسائل، اعصابی کمزوری اور کینسر جیسے امراض کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مائیکرو پلاسٹک کے طویل مدتی اثرات پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ اب تک ان کے نقصانات کو مکمل طور پر سمجھا نہیں جا سکا۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ پلاسٹک کی بوتل سے پانی پینا صرف ہنگامی حالات میں ٹھیک ہے، لیکن روزمرہ زندگی میں اس عادت کو معمول بنانا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں