هفته,  04 اکتوبر 2025ء
راولپنڈی پولیس کی منشیات، اسلحہ، پتنگ بازی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں، متعدد گرفتاریاں اور برآمدگیاں

راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) پولیس کی جانب سے منشیات فروشوں، اسلحہ برداروں، پتنگ فروشوں اور چوری و سنیچنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ مختلف تھانوں کی حدود میں کی گئی کارروائیوں کے دوران منشیات، شراب، ناجائز اسلحہ، پتنگیں، اور نقدی سمیت قیمتی موبائل فونز برآمد کیے گئے جبکہ متعدد ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمات درج کر لیے گئے۔

صدر ڈویژن پولیس نے منشیات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 3 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا جن سے ساڑھے چار کلو سے زائد چرس برآمد ہوئی۔ تھانہ کلر سیداں، دھمیال اور جاتلی پولیس نے الگ الگ کارروائیوں میں ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمات درج کیے۔ ایس پی صدر محمد نبیل کھوکھر نے کہا کہ منشیات کے خاتمے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اسی طرح ٹیکسلا پولیس نے پتنگ بازی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایک پتنگ سپلائر کو گرفتار کیا جس کے قبضے سے 50 پتنگیں اور 3 ڈوریں برآمد ہوئیں۔ ایس پی پوٹھوہار طلحہ ولی کا کہنا تھا کہ پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے اور اس میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔

پولیس نے مزید کارروائیاں کرتے ہوئے 5 افراد کو گرفتار کیا جن کے قبضے سے 8 لیٹر شراب اور اسلحہ معہ ایمونیشن برآمد ہوا۔ یہ کارروائیاں تھانہ صادق آباد، ٹیکسلا، گوجر خان اور مندرہ کے علاقوں میں کی گئیں۔

تھانہ سٹی پولیس نے چوری و سنیچنگ کی وارداتوں میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے 90 ہزار روپے مالیت کا موبائل فون اور 9 ہزار روپے نقدی برآمد کی۔ ایس پی راول سعد ارشد کا کہنا تھا کہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ عدالت میں چالان کیا جائے گا۔

منشیات کے ایک مقدمے میں معزز عدالت نے مجرم راشد لطیف کو 9 سال قید اور 80 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ مجرم کے قبضے سے 1 کلو 200 گرام چرس برآمد ہوئی تھی۔ سی پی او سید خالد ہمدانی نے مقدمے کی مؤثر پیروی کرنے پر پولیس ٹیم کو شاباش دی۔

سی پی او راولپنڈی کی ہدایت پر مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی جاری رہے۔ تھانہ روات، چونترہ، چکری، مندرہ، رتہ امرال اور وارث خان کے علاقوں میں کیے گئے آپریشنز کے دوران 113 گھروں، 77 دکانوں اور 200 سے زائد افراد کے کوائف کا اندراج کیا گیا۔ ان آپریشنز میں مقامی پولیس، ایلیٹ فورس، لیڈیز پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے شریک تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کے لیے یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

مزید خبریں