حافظ آباد(شوکت علی وٹو)ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو کروڑوں روپے کا بجٹ ملنے کے باوجود سینٹری ورکرز کو دستانے اور معیاری شوز جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے سے قاصر ہے ۔کمپنی نے ابتداء میں ورکرز کو جوتے ضرور دیے تھے اس حوالے سے ورکرز کا کہنا ہے کہ وہ اس قدر ناقص کوالٹی کے تھے کہ چند دنوں میں ہی ناکارہ ہوگئے جبکہ دستانے اور ماسک، سر پر ہیڈ سرے سے فراہم ہی نہیں کیے گئے ورکرز روزانہ نالوں اور کچرے کے ڈھیروں میں ننگے ہاتھوں اور بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے اپنی جان خطرے میں ڈال کر کام کرنے پر مجبور ہیں دوران ڈیوٹی ایک ورکر زخمی بھی ہوا لیکن وہ چھٹی نہ لے سکا کیونکہ کمپنی نے تنخوا سے کٹوتی کر لینی ہے معاہدے کے مطابق اگر دوران ڈیوٹی کوئی ورکر زخمی ہو جائے یا خدا نخواستہ کسی حادثے کا شکار ہو تو کمپنی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ فوری طبی امداد اور مکمل علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرے بلکہ ورکر کو صحت یاب ہونے تک تنخواہ کے ساتھ چھٹی بھی دی جائے لیکن ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی عملی طور پر اس ذمہ داری سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے کروڑوں روپے کے بجٹ لینے کے باوجود محنت کشوں کو بنیادی سہولتیں فراہم نہ کرنا مبینہ کرپشن اور بدترین استحصال ہے عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں اور کمپنی کو پابند کریں کہ معاہدے کے مطابق ورکرز کو نہ صرف حفاظتی سامان دیا جائے بلکہ دوران ڈیوٹی زخمی ہونے یا حادثے کی صورت میں ان کے علاج اور مالی تحفظ کی بھی ضمانت دی جائے.جو ورکرز کا بنیادی حق ہے.
