نیو یارک (روشن پاکستان نیوز) پاکستان اور امریکہ کے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ یو ایس اے بروکلین چیمبر آف کامرس، نیویارک اور گلوبل ٹریڈ ایکسپو سینٹر پاکستان کے درمیان تجارتی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے۔یہ معاہدہ دوسری پاکستان–امریکہ ایس ایم ایز ٹریڈ اینڈ بزنس ڈیلگیشن ستمبر 2025 کے دوران طے پایا، جس کی قیادت گلوبل ٹریڈ ایکسپو سینٹر پاکستان کے چیئرمین و سی ای او جناب مظہر حسین تھاتھل نے کی۔ امریکی جانب سے بروکلین چیمبر آف کامرس کے صدر، جناب رینڈی پیئرز نے نیویارک میں منعقدہ خصوصی تقریب میں معاہدے پر دستخط کیے۔اس شراکت داری کا مقصد تجارتی روابط کو فروغ دینا، کاروباری تعلقات کو مضبوط بنانا اور بین الاقوامی سطح پر مشترکہ تجارتی وفود اور نمائشوں کا انعقاد ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب رینڈی پیئرز نے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ یہ مفاہمتی یادداشت بروکلین کی امریکی کمپنیوں کو پاکستانی منڈی میں وسعت دینے کے لیے نئے مواقع فراہم کرے گی۔ تقریب میں بروکلین چیمبر آف کامرس کے سینئر حکام کے ساتھ ساتھ پاکستان کے متنوع کاروباری وفد کے اراکین بھی موجود تھے۔پاکستانی وفد نے مختلف شعبوں کی نمائندگی کی، جن میں ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، ہیلتھ کیئر، سولر ٹیکنالوجی، الیکٹرک وہیکل (EV) موبائل چارجنگ سلوشنز اور آئی ٹی سروسز شامل ہیں۔ MoU کے بعد ہونے والی پہلی B2B ملاقات میں گلوبل ٹریڈ ایکسپو سینٹر پاکستان کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ ریلیشنز جناب لیاقت علی تھاتھل نے امریکی کمپنیوں، بشمول آئرش،امریکن ہیلتھ کیئر اداروں، کے ساتھ پاکستانی کاروباروں کو جوڑنے کی تجاویز پیش کیں تاکہ ہیلتھ کیئر اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں برآمدات کے نئے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔
گلوبل ٹریڈ ایکسپو سینٹر پاکستان کے چیئرمین مظہر حسین تھاتھل نے کہا کہ یہ MoU پاکستان کی ایس ایم ایز کے لیے ایک سنگ میل ہے، جو بین الاقوامی تعاون اور تجارت کے لیے نئے دروازے کھولے گا۔ انہوں نے کہا:
“یہ شراکت داری نہ صرف دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط کرے گی بلکہ پاکستانی کاروباری اداروں کو امریکی منڈی میں اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گی۔”گلوبل ٹریڈ ایکسپو سینٹر پاکستان نے اعلان کیا کہ اس MoU کے تحت تجارتی تقریبات، نمائشیں اور کاروباری میچ میکنگ سیشنز کا ایک سلسلہ منعقد کیا جائے گا تاکہ دونوں کاروباری برادریوں کے درمیان طویل المدتی تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔