منگل,  23  ستمبر 2025ء
جب جنگ نہ رکوا سکے تو اقوام متحدہ کا کیا فائدہ ؟ دنیا غزہ جنگ بندی کیلئے کردار ادار کرے ، ڈونلڈ ٹرمپ

نیویارک(روشن پاکستان نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے پاک بھارت جنگ سمیت 7 جنگیں رکوائیں، ان جنگوں کو رکوانے میں اقوام متحدہ کا ساتھ شامل نہیں تھا ، غزہ میں جنگ بندی کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہو گا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا دنیا میں امن کے لیے کردار ادا کرے گا، ابراہیم معاہدے پر بات چیت چل رہی ہے۔ جنگیں رکوانے پر مجھے نوبیل انعام ملنا چاہئے۔

امریکی صدر نے کہا کہ سوچتا ہوں اقوامِ متحدہ کو بنانے کا مقصد کیا تھا؟ اقوامِ متحدہ میں اصلاحات کرنا چاہتا ہوں، جنگ بندی کے موقع پر اقوامِ متحدہ کہاں تھی؟ جنگیں ختم کرانے پر اقوامِ متحدہ سے ایک فون کال بھی موصول نہیں ہوئی، اقوامِ متحدہ اپنی استعدادِ کار کے مطابق کام نہیں کر رہی۔ جب جنگ نہ رکوا سکے تو اقوام متحدہ کا کیا فائدہ؟۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی سلامتی اور خودمختاری کا سخت دفاع کرے گا، آپریشن مڈنائٹ ہیمر میں ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کیں ، کوئی بھی رہنما یہ نہیں کر سکتا جو ہم نے کیا۔ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیساتھ فوجی اور سیاسی تعلقات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کیلئے سنجیدہ کوششیں کیں ، بد قسمتی سے حماس مسلسل جنگ بندی کی تجاویز ٹھکرا رہا ہے ، حماس کو صرف ایک پیغام دینا چاہتا ہوں ، یرغمالی ابھی رہا کرو ، ہمیں تمام 20 یرغمالی واپس چاہئیں ، ہمیں مذاکرات کی ضرورت ہے ، ہمیں تمام یرغمالی واپس چاہئیں ، ہم 38 لاشیں لے چکے ہیں۔

نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے پاک بھارت جنگ سمیت 7 جنگیں رکوائیں، ان جنگوں کو رکوانے میں اقوام متحدہ کا ساتھ شامل نہیں تھا ، غزہ میں جنگ بندی کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہو گا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا دنیا میں امن کے لیے کردار ادا کرے گا، ابراہیم معاہدے پر بات چیت چل رہی ہے۔ جنگیں رکوانے پر مجھے نوبیل انعام ملنا چاہئے۔

امریکی صدر نے کہا کہ سوچتا ہوں اقوامِ متحدہ کو بنانے کا مقصد کیا تھا؟ اقوامِ متحدہ میں اصلاحات کرنا چاہتا ہوں، جنگ بندی کے موقع پر اقوامِ متحدہ کہاں تھی؟ جنگیں ختم کرانے پر اقوامِ متحدہ سے ایک فون کال بھی موصول نہیں ہوئی، اقوامِ متحدہ اپنی استعدادِ کار کے مطابق کام نہیں کر رہی۔ جب جنگ نہ رکوا سکے تو اقوام متحدہ کا کیا فائدہ؟۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی سلامتی اور خودمختاری کا سخت دفاع کرے گا، آپریشن مڈنائٹ ہیمر میں ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کیں ، کوئی بھی رہنما یہ نہیں کر سکتا جو ہم نے کیا۔ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیساتھ فوجی اور سیاسی تعلقات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کیلئے سنجیدہ کوششیں کیں ، بد قسمتی سے حماس مسلسل جنگ بندی کی تجاویز ٹھکرا رہا ہے ، حماس کو صرف ایک پیغام دینا چاہتا ہوں ، یرغمالی ابھی رہا کرو ، ہمیں تمام 20 یرغمالی واپس چاہئیں ، ہمیں مذاکرات کی ضرورت ہے ، ہمیں تمام یرغمالی واپس چاہئیں ، ہم 38 لاشیں لے چکے ہیں۔

ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی ہزگز اجازت نہیں دینگے ، امریکی صدر

امریکی صدر نے کہا کہ میں مسلسل یوکرین میں قتل عام بھی روکنے کی کوشش کر رہا ہوں ، یوکرین جنگ میں 5 سے 7 ہزار فوجی اور عوام ہر ہفتے جان گنوا رہے ہیں ، سب کو لگا تھا روس 3 دن میں جنگ جیت جائے گا ، لیکن یہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور چین روس جنگ کو مزید بڑھا رہے ہیں ، بھارت یوکرین جنگ کا سہولت کار ہے ، بھارت اور چین روس سے تیل اور گیس خرید رہے ہیں ، بھارت اور چین روس سے تمام خریداری روکنی ہو گی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس معاہدے کے لیے نہ مانا تو بڑا ٹیرف لگائیں گے ، یورپ کو روس سے توانائی کی تمام خریداری فوری طور پر بند کرنی چاہیے۔ اقوام متحدہ امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے افراد کی حمایت کرتی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بائیولوجیکل ہتھیاروں کی تیاری بند کر یں ، بائیولوجیکل ہتھیاروں کے کنونشن پر عملدرآمد کیلئے بین الاقوامی کوشش کی قیادت کروں گا۔ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤکے خطرے کو روکنا ہو گا، جوہری ہتھیار بہت خطرناک ہیں ، جو شاید دنیا کو ختم کر دیں۔

روس معاہدے کیلئے نہ مانا تو بڑا ٹیرف لگائیں گے

ٹرمپ نے کہا کہ مریکا تجارت چاہتا ہے ، امریکا بہت سے ممالک کی مدد کرنا چاہتا ہے ، بہت سے ممالک کو توانائی کی ضرورت ہے، ہم ان ممالک کو توانائی فراہم کریں گے جنہیں ضرورت ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ میری حکومت کے 8 ماہ کے دوران اچھی تبدیلیاں آنی شروع ہو گئی ہیں، پچھلی انتظامیہ نے ہمارے ملک کو بے انتہا مسائل سے دو چار کیا تھا۔

حماس کو میرا پیغام ہے ، ابھی تمام یرغمالی رہا کرے ، امریکی صدر

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے، سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، امریکا کی معیشت مضبوط اور سرحدیں محفوظ ہیں، اگر کوئی غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوا تو اس کو جیل جانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار ماہ میں امریکا میں غیر قانونی افراد کی آمد ”صفر“ ہو گئی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کے دور میں لاکھوں افراد امریکا میں داخل ہوئے۔ غیر قانونی تارکین وطن نہ صرف امریکا بلکہ دیگر ممالک کو بھی تباہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی امریکا کا کرائم کیپیٹل تھا، اسے دوبارہ پُرامن بنایا، بائیڈن دور میں لاکھوں بچے امریکا اسمگل کیے گئے، واشنگٹن ڈی سی میں فوج کو تعینات کر کے جرائم پر قابو پایا، یہ اب ایک محفوظ ترین شہر ہے، موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا دھوکا ہے۔ اے آئی بہترین ہے لیکن یہ خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ میں مسلسل یوکرین میں قتل عام بھی روکنے کی کوشش کر رہا ہوں ، یوکرین جنگ میں 5 سے 7 ہزار فوجی اور عوام ہر ہفتے جان گنوا رہے ہیں ، سب کو لگا تھا روس 3 دن میں جنگ جیت جائے گا ، لیکن یہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور چین روس جنگ کو مزید بڑھا رہے ہیں ، بھارت یوکرین جنگ کا سہولت کار ہے ، بھارت اور چین روس سے تیل اور گیس خرید رہے ہیں ، بھارت اور چین روس سے تمام خریداری روکنی ہو گی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس معاہدے کے لیے نہ مانا تو بڑا ٹیرف لگائیں گے ، یورپ کو روس سے توانائی کی تمام خریداری فوری طور پر بند کرنی چاہیے۔ اقوام متحدہ امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے افراد کی حمایت کرتی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بائیولوجیکل ہتھیاروں کی تیاری بند کر یں ، بائیولوجیکل ہتھیاروں کے کنونشن پر عملدرآمد کیلئے بین الاقوامی کوشش کی قیادت کروں گا۔ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤکے خطرے کو روکنا ہو گا، جوہری ہتھیار بہت خطرناک ہیں ، جو شاید دنیا کو ختم کر دیں۔

روس معاہدے کیلئے نہ مانا تو بڑا ٹیرف لگائیں گے

ٹرمپ نے کہا کہ مریکا تجارت چاہتا ہے ، امریکا بہت سے ممالک کی مدد کرنا چاہتا ہے ، بہت سے ممالک کو توانائی کی ضرورت ہے، ہم ان ممالک کو توانائی فراہم کریں گے جنہیں ضرورت ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ میری حکومت کے 8 ماہ کے دوران اچھی تبدیلیاں آنی شروع ہو گئی ہیں، پچھلی انتظامیہ نے ہمارے ملک کو بے انتہا مسائل سے دو چار کیا تھا۔

حماس کو میرا پیغام ہے ، ابھی تمام یرغمالی رہا کرے ، امریکی صدر

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے، سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، امریکا کی معیشت مضبوط اور سرحدیں محفوظ ہیں، اگر کوئی غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوا تو اس کو جیل جانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار ماہ میں امریکا میں غیر قانونی افراد کی آمد ”صفر“ ہو گئی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کے دور میں لاکھوں افراد امریکا میں داخل ہوئے۔ غیر قانونی تارکین وطن نہ صرف امریکا بلکہ دیگر ممالک کو بھی تباہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی امریکا کا کرائم کیپیٹل تھا، اسے دوبارہ پُرامن بنایا، بائیڈن دور میں لاکھوں بچے امریکا اسمگل کیے گئے، واشنگٹن ڈی سی میں فوج کو تعینات کر کے جرائم پر قابو پایا، یہ اب ایک محفوظ ترین شہر ہے، موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا دھوکا ہے۔ اے آئی بہترین ہے لیکن یہ خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں