نیو یارک(روشن پاکستان نیوز) امریکا کی سیکریٹ سروس نے کہا کہ اس نے ایک لاکھ سے زیادہ سم کارڈز کا ایسا نیٹ ورک تباہ کیا ہے جو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے پہلے نیو یارک کے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک کو خراب کر سکتا تھا۔
امریکی سیکریٹ سروس کے مطابق یہ سم کارڈز نہ صرف بذریعہ فون دھمکیاں دینے کے لیے استعمال ہو سکتے تھے بلکہ ان کا استعمال ٹیلی کمیونیکیشن حملوں کے لیے بھی کیا جاسکتا تھا جن میں موبائل فون کے ٹاورز کو بند کرنا، موبائل سروسز کو جام کرنا اور جرائم پیشہ افراد کے درمیان خفیہ بات چیت کی سہولت دینا بھی شامل ہوسکتا تھا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس منگل کو نیو یارک میں شروع ہوا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی خطاب کیا۔
سیکریٹ سروس نے کہا کہ جن سم کارڈز کو ضبط کیا گیا وہ اقوام متحدہ کے اجلاس کی جگہ سے 35 میل (56 کلومیٹر) کے دائرے کے اندر تھے، اس لیے ایجنسی نے فوری طور پر اس نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کی تاکہ نیو یارک کے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک میں کسی بڑی خرابی سے بچا جاسکے۔
ایجنسی نے مزید کہا کہ ان سم کارڈز کی جانچ جاری ہے اور ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ان سم کارڈز کے ذریعے ایسے افراد کے ساتھ بات چیت کی جا رہی تھی جو وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نظروں میں ہیں۔
مزید پڑھیں: بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب
سیکریٹ سروس نے جو تصاویر شیئر کیں، ان میں ٹیلی کمیونیکیشن آلات سے جڑے ہوئے متعدد سم کارڈز بھی دکھائے گئے ہیں۔