اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سانس کے بغیر زندگی کا تصور نہیں مگر ایک شخص نے آدھے گھنٹے تک گہرے پانی میں سانس روک کر سب کو حیرت زدہ کر دیا۔
مشہور محاورہ ہے کہ سانس ہے تو آس ہے۔ یہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ زندگی کا دارومدار سانس پر ہے۔ کوئی بھی شخص زیادہ سے زیادہ چند منٹ تک سانس روک سکتا ہے۔ مگر ایک شخص نے تو پانی کے اندر تقریباً آدھے گھنٹے تک سانس روک کر سب کو حیران کر دیا اور عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ کارنامہ کروشیا کے غوطہ خور ویٹومیر نے انجام دیا۔ انہوں نے آکسیجن لینے کے بعد پانی کے اندر رہ کر تقریبا 29 منٹ اور تین سیکنڈ سانس روک کر دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔
رپورٹ کے مطابق ویٹومیر نے اس کارنامے کے ساتھ نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا اور گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈنے باضابطہ طور پر اس ریکارڈ کو تسلیم کر لیا۔
یہ ریکارڈ static apnea کٹیگری میں آتا ہے، جہاں فری ڈائیور پانی کی سطح کے اندر رہتے ہوئے سانس روکتے ہیں۔
ویٹومیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سانس روکنے سے قبل پیشگی آکسیجن لیتے ہیں، جس سے خون میں آکسیجن کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور توانائی زیادہ ذخیرہ ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی اور شخص اس طرح کا کارنامہ انجام دینے کی کوشش نہ کرے کیونکہ مناسب تربیت، مراقبت اور طبی مدد کے بغیر یہ عمل خطرناک ہو سکتا ہے۔ حتیٰ کہ آکسیجن سے پہلے سانس لینا بھی مخصوص حالات میں نقصان دہ ہو سکتا ہے۔