هفته,  20  ستمبر 2025ء
اسلام آباد میں جعلی حکیم کے ایما پر صحافیوں پر حملہ، مقدمہ درج – تفتیشی افسر کی مبینہ ملی بھگت پر صحافتی تنظیموں کا احتجاج

اسلام آباد (کرائم رپورٹر) وفاقی دارالحکومت کے پوش علاقوں اور بیرون ملک “عریبک نیچرل ہربل” کے نام پر عوام کو لوٹنے والے جعلی حکیم نواز شریف اور اس کے گینگ کو بے نقاب کرنے پر میڈیا ٹیم کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے کی عدالت کے سامنے گرفتار ملزم کے غنڈوں نے میڈیا ٹیم پر حملہ کر دیا۔

واقعہ 18 ستمبر 2025 کو پیش آیا جب تھانہ آبپارہ میں درج مقدمہ نمبر 790/2025 کے مطابق، میڈیا کوریج کے دوران 15 سے 20 مسلح افراد نے صحافیوں پر حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے کیمرہ توڑ دیا، ایک کیمرہ چھین لیا اور صحافیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ حملے میں متاثرین میں راجہ اسرار حسین، سلمان ہاشمی، فتح علی اور عدنان بخاری شامل ہیں۔

حملہ آور دورانِ تشدد یہ دھمکیاں دیتے رہے:

“جعلی حکیم کے خلاف خبریں لگانے کا مزہ چکھاؤ، کلاشنکوف نکالو اور انہیں مار دو!”

گرفتار ملزم جعلی حکیم نواز شریف، جس کا مبینہ اصل نام بھی نواز شریف بتایا گیا ہے، موبائل فون کے ذریعے کوریج ٹیم کی تصاویر بنا کر کسی نامعلوم شخص کو بھیجتا رہا، جس سے مدعی کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

پولیس کی مبینہ غفلت اور جانبداری

تشویشناک امر یہ ہے کہ تفتیشی افسر نے:

  • ملزم سے موبائل فون برآمد نہیں کیا

  • حملہ آوروں کی شناخت یا گرفتاری کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا

  • نہ ہی ملزمان کے اسلحہ کی برآمدگی کے لیے ریمانڈ کے دوران کوئی کوشش کی

مدعی کو نہ ملزم کی پیشی کی اطلاع دی گئی اور نہ ہی مقدمے کا ریکارڈ فراہم کیا گیا۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 15 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر ملزم کو اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

صحافتی تنظیموں کا شدید ردعمل

نیشنل پریس کلب، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس اور اسلام آباد کرائم اینڈ کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے:

“صحافیوں پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ پولیس کی جانبداری ناقابلِ قبول ہے۔ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے، بصورت دیگر ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔”

تنظیموں نے اعلیٰ پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واقعے کا فوری نوٹس لیں اور شفاف تفتیش کو یقینی بنائیں تاکہ صحافیوں کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔

 

مزید خبریں