پشاور (عرفان حیدر) — اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) پاکستان نے طورخم بارڈر پر ایک اور بڑی کارروائی کرتے ہوئے افغانستان سے پاکستان آنے والے شہد کے ٹرک میں چھپائی گئی بھاری مقدار میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔ کارروائی مصدقہ خفیہ اطلاع پر عمل میں لائی گئی، جس کے نتیجے میں بین الاقوامی منشیات فروش نیٹ ورک کو ایک بڑا دھچکہ پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پشاور ریجن میں اے این ایف کی ٹیم نے افغانستان سے آنے والے ایک شہد سے بھرے ٹرک کو روک کر مکمل نگرانی کے بعد پشاور منتقل کیا۔ جدید تیکنیکی آلات کی مدد سے ٹرک کی باریک بینی سے تلاشی لی گئی، جس کے دوران پچھلے ایکسل شافٹ باکس میں انتہائی مہارت سے بنائے گئے خفیہ خانوں سے 17.5 کلوگرام ہیروئن اور 4.5 کلوگرام آئس (میتھ ایمفیٹا مائن) برآمد کی گئی۔ برآمد ہونے والی کل منشیات کی مقدار 22 کلوگرام ہے، جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی جاتی ہے۔
گاڑی کا ڈرائیور، مومند اکرام، ننگرہار (افغانستان) کا رہائشی ہے، جسے موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق منشیات جلال آباد، افغانستان سے پاکستان لائی گئی تھیں۔ ملزم کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے تاکہ اس بین الاقوامی اسمگلنگ نیٹ ورک کے دیگر کارندوں تک پہنچا جا سکے۔
اے این ایف کے مطابق یہ کامیاب کارروائی افغانستان، طورخم اور پشاور میں جاری مؤثر انٹیلیجنس، جدید ٹیکنالوجی، اور فورس کے اہلکاروں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔ ترجمان اے این ایف نے واضح کیا کہ پاکستان کی سرزمین کو کسی صورت منشیات کی ترسیل یا ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور اس مقصد کے لیے ادارہ ہر سطح پر اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔