بدھ,  27  اگست 2025ء
پاکستان میں موسمیاتی بحران: سیلاب کی تباہ کاری کے بعد خشک سالی کا اندیشہ، این ڈی ایم اے کا ہنگامی الرٹ
پاکستان میں موسمیاتی بحران: سیلاب کی تباہ کاری کے بعد خشک سالی کا اندیشہ، این ڈی ایم اے کا ہنگامی الرٹ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی سنگین زد میں ہے جہاں حالیہ سیلاب نے تباہی مچائی ہے اور اب خشک سالی کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ اگلا سال بدقسمتی سے مزید مشکل ہوگا اور سیلاب کی شدت 22 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔

این ڈی ایم اے کے این ای او سی نے دریاؤں میں ممکنہ سیلابی صورتحال میں شدت کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

بھارتی ڈیم تھین اپنی گنجائش تقریباً بھر چکا ہے اور سپل ویز کھلنے کے بعد 77 ہزار کیوسک پانی کا اخراج جاری ہے، جس کی وجہ سے دریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

کوٹ نینا پر بہاؤ 1 لاکھ 90 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے اور 12 گھنٹوں میں یہ پانی جسر پہنچ کر وہاں 1 لاکھ 80 ہزار کیوسک تک پہنچ سکتا ہے۔ پیر پنجال رینج کے نالوں میں بھی سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

اسی طرح دریائے ستلج کے بالائی علاقوں میں بھارتی ڈیموں سے پانی کا اخراج جاری ہے، جس کے باعث گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بہاؤ 1 لاکھ 88 ہزار 810 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے اور اگلے 12 گھنٹوں میں یہ 2 لاکھ 20 ہزار کیوسک تک پہنچ سکتا ہے، جو شدید سیلابی صورتحال کا باعث بن سکتا ہے۔

دریائے چناب کے بالائی علاقوں سے بھی اونچے درجے کا بہاؤ پاکستان میں داخل ہو رہا ہے اور مرالہ ہیڈ ورکس پر بہاؤ 4 لاکھ کیوسک سے تجاوز کر چکا ہے، جو رات 11 بجے تک 6 لاکھ کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ پر پی ڈی ایم اے پنجاب نے ستلج کے قریبی علاقوں میں بڑے پیمانے پر انخلاء کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بریفنگ

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں اگلے سال سیلاب کی شدت بائیس فیصد زیادہ ہوسکتی ہے، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات خطرناک ہیں۔

مزید پڑھیں: آگاپے ٹرسٹ اور یونائیٹڈ کونسل آف چرچز کی جانب سے مسلم و مسیحی سیلاب متاثرین میں فوڈ پیکجز تقسیم

انھوں نے مزید کہا کہ درجہ حرارت بڑھتا رہا تو جلد گلیشئر ختم ہوجائیں گے، موسمیاتی تبدیلی سے سالانہ چار ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے، ہمیں موسمیاتی تبدیلی کو نیشنل سیکیورٹی کے طور پر لینا ہوگا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا ہے کہ مون سون کا موجودہ دباؤ 10 ستمبر تک رہے گا۔ آنے والا سال بدقسمتی سے زیادہ مشکل ہوگا، ہمیں مل کر گلیشئرزکا تحفظ کرنا ہوگا، دنیا کے دوسرے بڑے گلیشئر ہمارے ملک میں ہیں۔ ملک میں 7500 گلیشئرز ہیں، شمالی علاقوں میں زیادہ پگھل رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خطرناک علاقوں میں لوگ پانی کے راستوں پر رہ رہے تھے، ملک بھر کے نشیبی علاقوں کو خالی کروایا جائے گا، ریسکیو نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بہترین کام کیا اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی فلاحی تنظیموں نے بھی بہترین کام کیا۔

وزیراعظم کی تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے چناب، راوی اور ستلج میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے اور وفاقی وزراء کو اپنے حلقوں میں جا کر انخلاء اور ریسکیو سرگرمیوں کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

وزیرِ اعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے اور اداروں کے درمیان رابطے مضبوط بنانے کی ہدایت دی ہے تاکہ دریائی کنارے آباد لوگوں کو جلد اور موثر طریقے سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔

پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک میں شامل نیوانرجی وہیکل پالیسی سے وزیراعظم شہبازشریف نے خطاب میں کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے دنیا کو پاکستان کی مدد کرنا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی انرجی پالیسی پاکستان کے ماحول دوست اقدام کی جانب اہم پیش رفت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنج سے تنہا نہیں نمٹ سکتے۔

مزید خبریں