کابل(روشن پاکستان نیوز)طالبان حکام نے مشرقی افغانستان کے ایک فٹبال اسٹیڈیم میں قتل کے دو مجرمان کو سرعام پھانسی دے دی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سپریم کورٹ کے اہلکار عتیق اللہ درویش نے طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخندزادہ کا دستخط شدہ موت کا وارنٹ بلند آواز سے پڑھا جس کے بعد دونوں افراد کو غزنی شہر میں پشت پر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
درویش نے کہاکہ یہ دونوں افراد قتل کے جرم میں سزا یافتہ تھے۔
مزیدپڑھیں:انتخابات میں شکست،ایمل ولی نے دھمکی دے ڈالی
ملک کی عدالتوں میں دو سال تک مقدمہ چلنے کے بعد حکم نامے پر دستخط کیے گئے ۔سزائے موت کا مشاہدہ کرنے کے لیے اسٹیڈیم میں ہزاروں لوگ جمع تھے۔سزا یافتہ مردوں نے جن افراد کو قتل کیا ان کے اہلِ خانہ بھی موجود تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے اور ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مجرم کو آخری لمحات میں مہلت دینا چاہتے تھے لیکن انہوں نے دونوں مجرمان کے لیے انکار کر دیا۔
طالبان حکومت کے اسلامی قانون کے نفاذ کے مطابق رشتہ داروں کو خود مجرمان کو سزائے موت دینے کی پیشکش کی گئی لیکن ان کے انکار کرنے پر سکیورٹی فورسز کے ارکان نے دونوں افراد کو قتل کر دیا۔
سپریم کورٹ کے ایک بیان کے مطابق سزائے موت پانے والوں کی شناخت سید جمال اور گل خان کے نام سے ہوئی اور دونوں بالترتیب ستمبر 2017 اور جنوری 2022 میں چاقو سے قتل کے مجرم قرار پائے تھے۔