لاہور ( روشن پاکستان نیوز) معروف صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ لاہور میں ایک شہری کی جانب سے باضابطہ درخواست جمع کروائی گئی ہے، جس میں ان پر سوشل میڈیا اور روزنامہ جنگ میں مبینہ جھوٹی خبر پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
درخواست گزار مشکور حسین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سہیل وڑائچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور روزنامہ جنگ میں یہ دعویٰ کیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ایک سیاسی گفتگو کے دوران کہا کہ “سیاسی مفاہمت صرف مخلصانہ معافی کے بعد ممکن ہے۔”
تاہم، ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے گمراہ کن قرار دیا اور واضح کیا کہ آرمی چیف نے برسلز میں نہ کوئی سیاسی بیان دیا، نہ ہی کسی معافی کا ذکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ افراد نے ذاتی تشہیر کے لیے حقائق کو مسخ کیا۔
مزید پڑھیں: ڈی جی ایف آئی اے اسحاق جہانگیر اور آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات کو ہٹا دیا گیا
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سہیل وڑائچ کی جانب سے غلط اور من گھڑت معلومات پھیلانا ایک باوقار ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے، لہٰذا ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا جائے۔
درخواست پر متعلقہ افسر کی جانب سے 21 اگست 2025 کی تاریخ کے ساتھ نوٹ بھی لکھا گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاملہ زیر غور آ چکا ہے۔