اسلام آباد (سعد عباسی) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قتل، اغوا، چوری اور ڈکیتی جیسے سنگین جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، جس کے باعث شہری خود کو غیر محفوظ محسوس کرنے لگے ہیں۔ امن و امان کی بگڑتی صورت حال نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔
تازہ واقعے میں تھانہ کرپا کی حدود میں واقع کنگن گاؤں سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کی شناخت وسیم ولد محمد فرید، ساکن چھتر، بہارہ کہو کے نام سے ہوئی ہے۔ مقتول چند روز قبل تھانہ بہارہ کہو کی حدود سے اغوا ہوا تھا، جس کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں درج کرائی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ تاحال قتل کے محرکات سامنے نہیں آ سکے اور نہ ہی کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد: تھانہ شمس کالونی پولیس کی بڑی کارروائی، قتل کا اشتہاری مجرم گرفتار
شہریوں نے پولیس کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد میں جرائم کے سدباب کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔