اسلام آباد(سدھیر احمد سے) سیو غزہ مہم کی سربراہ حمیرا طیبہ نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی جائے اور وہاں کے لوگوں کو جان بچانے والی طبی ا مداد فوری طور پر فراہم کی جائے،غزہ کے زخمیوں کی رفح کے فیلڈ ہسپتالوں اورپاکستان منتقلی،طبی امداد،ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، ایسے تمام ڈاکٹروں کی سرکاری طور پر مذمت اور لائسنس منسوخ کریں جنہوں نے اسرائیلی قابض افوان کو غزہ پر بمباری کرنے کی ترغیب دی ،مصری حکومت رفح بارڈر کھولنے کا اعلان کرے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، شفاءتعمیر ملت یونیورسٹی اور رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ڈاکٹرز کے ہمراہ این پی سی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےحمیرا طیبہ ، پروفیسر حفیظ الرحمان و دیگر کا کہنا تھا کہ چھ ماہ کی جنگ کے دوران 68 ہزار سے زائد زخمی جبکہ 37 ہزار شہد ہوچکے ہیں جن میں سے 12 ہزار سے زائد بچے شامل ہیں، اس دوران721 صحت کے مراکز پر حملے کئے گئے جن میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے 645 کارکن اور ڈاکٹرشہید اور 818 زخمی ہوئے، کارکن350 اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں اغوا ہوئے، غزہ کے تمام 36 اسپتالوں پر بمباری کی گئی ہے، جس سے ہسپتال ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں جبکہ پورے غزہ میں صرف 4 ایمبولینسیں رہ گئی ہیں،غزہ میں بجلی کا نظام مکمل تباہ ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں سب کو ہلاک کر دینا چاہیے، امریکی رکنِ کانگریس اینڈی اوگلز کی ہرزہ سرائی
انہوں نے حکومت پاکستان، انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور وہاں کے لوگوں کو جان بچانے والی طبی ا مداد فوری طور پر فراہم کی جائے،غزہ کے زخمیوں کی رفح کے فیلڈ ہسپتالوں اورپاکستان منتقلی،طبی امداد،ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، ایسے تمام ڈاکٹروں کی سرکاری طور پر مذمت اور لائسنس منسوخ کریں جنہوں نے اسرائیلی قابض افوان کو غزہ پر بمباری کرنے کی ترغیب دی ،مصری حکومت رفح بارڈر کھولنے کا اعلان کرےتاکہ مظلوم فلسطینیوں کو غذا، ادویات سمیت دیگر امداد بہم پہنچائی جا سکے۔