جمعه,  15  اگست 2025ء
یورپی جوڑا تقریب کا خرچہ نکالنے کے لیے اپنے ہی شادی کارڈز فروخت کرنے لگا

پیرس(روشن پاکستان نیوز) فرانس اور اٹلی میں شادیوں کے حوالے سے ایک منفرد اور دلچسپ رجحان سامنے آیا ہے جہاں لوگ اب پیسے دے کر دوسروں کی شادیوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ جی ہاں، اب شادی میں شرکت کرنے کے لیے دعوت نامے کی ضرورت نہیں، بس ایک ٹکٹ خریدیں اور کسی اور کی خوشی کا حصہ بن جائیں۔

فرانس کی ایک خاتون، کاتیہ لیکارسکی، نے 2025 کے آغاز میں ایک اسٹارٹ اپ ’انوائٹ‘ کی بنیاد رکھی، جس کا مقصد شادیوں میں شرکت کے خواہشمند افراد کو ایسی شادیوں تک رسائی دینا تھا جہاں وہ مدعو نہیں ہوتے۔ یہ آئیڈیا اس وقت سامنے آیا جب کاتیہ کی پانچ سالہ بیٹی نے سوال کیا، ’ہمیں شادیوں میں کیوں نہیں بلایا جاتا؟‘

کاتیہ نے اس خیال کو حقیقت کا روپ دیا، اور اب ’انوائٹ‘ پلیٹ فارم پر کئی جوڑے اپنی شادی میں شرکت کے لیے ٹکٹ فروخت کر رہے ہیں، جبکہ لوگ خوشی خوشی سینکڑوں یورو ادا کرکے ان تقاریب کا حصہ بن رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف نئے شادی شدہ جوڑوں کو اپنے اخراجات کم کرنے میں مدد مل رہی ہے، بلکہ شرکت کرنے والے افراد کو ایک منفرد سماجی تجربہ بھی حاصل ہو رہا ہے۔

ایک صارف، لورین، نے ’دی گارجین‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا، ’میری فیملی بڑی نہیں ہے، اس لیے مجھے زیادہ شادیاں دیکھنے کا موقع نہیں ملتا۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے مجھے مختلف روایات اور تقاریب کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے، اور میں ڈانس فلور پر خوب انجوائے کرتی ہوں۔‘

شادی کرنے والے کئی جوڑے بھی کہتے ہیں کہ یہ صرف پیسہ کمانے کے لیے نہیں بلکہ ایک دلچسپ تجربہ کے لیے بھی ہے۔ پیرس کے قریب اپنی شادی کی تیاری کر رہی جینیفر اور ان کے شوہر پالو نے بتایا کہ وہ 100 قریبی رشتہ داروں کو مدعو کر رہے ہیں، لیکن کچھ اجنبی مہمانوں کو شامل کرنا ان کے لیے ایک نیا اور خوشگوار تجربہ ہوگا۔

دوسری طرف اٹلی میں ’Wedding Prive‘ نامی کمپنی نے بھی یہی ماڈل اپنایا ہے، لیکن اسے ایک لگژری تجربہ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کمپنی کے ذریعے غیر ملکی سیاح ایک مکمل روایتی اطالوی شادی میں شرکت کر سکتے ہیں، رسوم و رواج کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں، اور دلہن و دلہے کی خوشیوں میں شریک ہو سکتے ہیں۔ ٹکٹ کی قیمت 1000یورو سے 5000 یورو تک ہو سکتی ہے، اس بات پر منحصر ہے کہ مہمان تقریب میں کس حد تک شریک ہونا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: خواتین کا دولت مند مردوں سے شادی کا بڑھتا رجحان، ہمایوں اشرف نے حقیقت بتا دی

اس نئے ٹرینڈ میں شرکاء کو کچھ اصولوں کا بھی پابند بنایا جاتا ہے جیسے وقت پر پہنچنا، مناسب لباس پہننا، میانہ روی سے مشروبات پینا، اور تصاویر صرف اجازت کے بعد شیئر کرنا۔

یہ رجحان بظاہر انوکھا ضرور ہے، لیکن اس سے شادی کے تجربات کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور جوڑوں کو معاشی فائدہ بھی حاصل ہو رہا ہے۔ مستقبل میں ممکن ہے کہ یہ تصور دیگر ممالک میں بھی مقبول ہو جائے۔

مزید خبریں