هفته,  02  اگست 2025ء
ٹرمپ اور صادق خان میں لفظی جنگ دوبارہ شدت اختیار کر گئی، برطانوی وزیراعظم کا ردعمل سامنے آگیا

اسکاٹ لینڈ (روشن پاکستان نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لندن کے میئر سر صادق خان پر ایک بار پھر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں “ناشتہ شخص” اور “ناکام میئر” قرار دے دیا۔ اس بیان کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان جاری پرانا تنازع ایک بار پھر سرخیوں میں آ گیا ہے۔

ٹرمپ نے یہ بیان ایک گھنٹے طویل نیوز کانفرنس کے دوران دیا جو وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر کے ہمراہ اسکاٹ لینڈ میں منعقد ہوئی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ ستمبر میں اپنے ریاستی دورے کے دوران لندن جائیں گے تو انہوں نے کہا: “میں ضرور جاؤں گا، لیکن میں آپ کے میئر کا مداح نہیں ہوں۔ میرا خیال ہے وہ ایک ناکام میئر ہیں۔ ایک ناشتہ شخص، میری رائے میں۔”

وزیرِاعظم اسٹارمر نے فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے کہا، “وہ میرے دوست ہیں”، مگر ٹرمپ نے اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے مزید کہا، “میرا خیال ہے انہوں نے بہت خراب کام کیا ہے، لیکن میں لندن ضرور جاؤں گا، امید ہے۔”

اس بیان کے ردعمل میں سر صادق خان کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا: “صادق خوش ہیں کہ صدر ٹرمپ دنیا کے سب سے عظیم شہر کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔” ترجمان نے مزید کہا کہ “وہ دیکھیں گے کہ کس طرح ہماری تنوع پسندی ہمیں کمزور نہیں بلکہ مضبوط بناتی ہے، اور غربت نہیں بلکہ خوشحالی کا باعث بنتی ہے۔”

ترجمان نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سر صادق خان نے تین بار میئر کے انتخابات جیتے، جن میں وہ وقت بھی شامل ہے جب ٹرمپ 2020 میں امریکی صدارتی انتخاب ہارے تھے۔

مزید پڑھیں: تیل کی قیمت مزید کم کرنا چاہتے ہیں، چین سے معاہدہ قریب ہے، ٹرمپ

یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ اور صادق خان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہو۔ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت کے دوران صادق خان کو “سنگ دل ناکام شخص” کہا تھا اور تجویز دی تھی کہ وہ لندن میں بڑھتے ہوئے جرائم پر توجہ دیں۔ جواباً، صادق خان نے ٹرمپ کو “نسل پرستی کا چہرہ” قرار دیا تھا۔

نومبر 2024 میں جب ٹرمپ نے دوسری مدتِ صدارت جیتی، تو صادق خان نے کہا تھا کہ لندن کے بہت سے شہری “خوفزدہ” ہیں کہ یہ جیت جمہوریت کے لیے کیا معنی رکھتی ہے۔

تاہم، وزیرِاعظم بننے کے بعد سر کیئر اسٹارمر نے ٹرمپ کے ساتھ سفارتی توازن قائم رکھنے کی کوشش کی۔ صادق خان نے بھی اعتراف کیا کہ چونکہ وہ جمہوریت، انتخابات اور عوامی رائے کے حامی ہیں، اس لیے انہیں ٹرمپ کو امریکہ کا منتخب صدر تسلیم کرنا چاہیے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا: “دعا ہے کہ یہ صدر اپنے پچھلے دور سے مختلف ثابت ہو۔”

مزید خبریں