منگل,  29 جولائی 2025ء
لندن میں پی ٹی آئی احتجاج کیلئے 35 پاؤنڈ چندہ یا فیس؟ پارٹی رہنمائوں کو شدید تنقید کا سامنا

لندن(روشن پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف برطانیہ کے رہنماؤں نے 3 اگست کو لندن میں احتجاج کی کال دی ہے، جسے “چلو چلو لندن چلو” کا نام دیا گیا ہے۔ یہ احتجاج دن 3 بجے شروع ہوگا اور اس کا مقصد پاکستان میں جاری سیاسی صورتحال، پارٹی قیادت کے ساتھ ہونے والے مبینہ ناانصافیوں، اور عدالتی فیصلوں کے خلاف آواز بلند کرنا بتایا جا رہا ہے۔ تاہم، اس احتجاج کو لے کر ایک نیا تنازع سامنے آ گیا ہے۔

رہنماؤں کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ احتجاج میں شرکت کے لیے فی کس 35 پاؤنڈ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جو بظاہر لنچ اور ڈنر کے انتظامات کے لیے لیا جا رہا ہے۔ یہ مطالبہ پارٹی کارکنان اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایک سیاسی احتجاج میں شرکت کرنے والوں سے پیسے لینا غیر مناسب اور عوامی جذبے کے خلاف ہے۔

کئی کارکنان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ احتجاج خالصتاً نظریاتی ہونا چاہیے، نہ کہ تجارتی سرگرمی میں تبدیل ہو۔ کچھ صارفین نے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ کیا اب سیاسی جدوجہد بھی پیکیج کے ساتھ فروخت ہوگی؟ جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عام کارکنوں کو احتجاج سے دور رکھنے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے، کیونکہ ہر کوئی یہ رقم ادا کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

دوسری طرف، منتظمین کا مؤقف ہے کہ کھانے پینے کے انتظامات کے لیے یہ معمولی رقم لی جا رہی ہے تاکہ شرکاء کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں، اور احتجاج کو منظم انداز میں چلایا جا سکے۔ تاہم، سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ وضاحت کارکنان کے بڑے حلقے کو مطمئن نہیں کر سکی ہے۔

مزید پڑھیں: برطانیہ نے پاکستانی پروازوں پر عائد پابندی ختم کر دی

یہ احتجاج ایسے وقت میں منعقد کیا جا رہا ہے جب پارٹی قیادت متعدد قانونی محاذوں پر مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، اور بیرون ملک مقیم حامیوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ ایسے میں احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیے قیادت کو فیس کے معاملے پر نظر ثانی کرنے اور کارکنوں کے اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید خبریں