اسلام آباد(رپورٹ: ایم اے شام) بحریہ ٹاؤن کے مالک اور ملک کے سب سے بڑے پراپرٹی ٹائیکون ریاض ملک کے فرنٹ مین تاجی کھوکھر کے بیٹے اور پنڈی اسلام آباد میں غریب لوگوں کی زمینوں پر قبضے اور سینکڑوں افراد کے قاتل اور دہشت کی علامت فرخ کھوکھر نے سی سی ڈی سے جان بچانے کے لیے مبینہ طور پر کروڑوں روپوں کے عوض جمعیت علماء اسلام کی چھتری تلے پناہ لے لی ہے۔
یہ وہی فرخ کھوکھر ہے جن کے باپ تاجی کھوکھر نے راولپنڈی میں پاکستان مسلم لیگ کی ایک ریلی میں جس کی قیادت نواز شریف کر رہے تھے فائرنگ کر کے چار افراد کو قتل کر دیا تھا صرف یہی نہیں راولپنڈی اسلام آباد میں غریب دیہاتیوں کی زمینوں پر قبضے کر کے انہیں ملک ریاض کے حوالے کرنے کا ٹھیکا بھی تاجی کھوکر اور ان کے بیٹے فرخ کھوکھر کے پاس تھا جو بھی شخص ملک ریاض کو زمین فروخت نہیں کرتا تھا انہیں قتل کروانے کے بعد اپنے ڈیرے پر موجود کئی لوگوں کو خود قتل کر کے مقدمہ برابر کروا دیا جاتا تھا جس کے لیے وفاقی اور راولپنڈی پولیس کے بعض کرپٹ افسران جی کھوکھر اور فرق کھوکھر کا بھرپور ساتھ دیتے تھے۔
فرخ کھوکھر کی جے یو آئی میں شمولیت کے بعد انہیں سی سی ڈی کی جانب سے اب تک گرفتار نہ کرنے پر سی سی ڈی کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈان فرق کھوکھر نے اپنی جان بچانے کے لیے مفتی ابرار وغیرہ اور دیگر مقامی رہنماؤں کے ذریعے جے یو ائی کے رہنما مولانا فضل الرحمن سے ڈیل کر کے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ سی سی ڈی کی ممکنہ کارروائی سے بچ سکے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سی سی ڈی راولپنڈی اسلام آباد میں قاتلوں ڈکیتوں بدمعاشوں بھتہ وصول کرنے والوں کی تیار کردہ فہرست میں جس میں فرخ کھوکھر سر فہرست ہے اسے گرفتار کر پائے گی یا نہیں۔
واضح رہے کہ ڈان فرخ پر جہاں ایک طرف سینکڑوں افراد کو قتل اور فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمہ درج ہیں وہیں اس پر اپنی ساس کے قتل کا بھی الزام ہے واضح رہے کہ یہ وہی فرخ کھوکر تاجی کھوکر کے بیٹے ہیں جنہیں جمعیت علماء اسلام سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین آصف علی زرداری کی بھی سرپرستی رہی ہے آصف علی زرداری تاجی کھوکھر سے اس قدر متاثر تھے کہ انہوں نے اپنے پہلے دور صدارت میں تاجی کھوکھر کو انتہائی قیمتی ایک غیر ملکی پسٹل بھی گفٹ کیا تھا۔