هفته,  12 جولائی 2025ء
اسلام آباد اور راولپنڈی میں نوجوان نسل خطرے میں: خفیہ ڈانس پارٹیاں، منشیات اور پولیس کی مبینہ چشم پوشی

اسلام آباد( محمد جنید ندیم) — جڑواں شہروں میں نوجوانوں کے درمیان خفیہ ڈانس پارٹیوں کا رجحان تیزی سے پھیل رہا ہے، جس نے والدین، ماہرینِ تعلیم اور معاشرتی حلقوں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ان پارٹیوں میں منشیات، شراب، شیشہ اور دیگر نشہ آور اشیاء کا کھلے عام استعمال معمول بن چکا ہے۔

خفیہ مقامات پر بے خوف محفلیں

ذرائع کے مطابق یہ تقریبات زیادہ تر فارم ہاؤسز، پرتعیش اپارٹمنٹس، اور ایئر بی این بی پر کرائے پر لیے گئے فلیٹس میں منعقد کی جاتی ہیں۔ ان پارٹیوں کی معلومات سوشل میڈیا ایپلیکیشنز جیسے واٹس ایپ، انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ پر مخصوص گروپوں کے ذریعے شیئر کی جاتی ہیں، جہاں داخلے کے لیے خفیہ کوڈز یا دعوت ناموں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

منشیات کا بے لگام استعمال

متعدد عینی شاہدین اور مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ان تقریبات میں “آئس” (کرسٹل میتھ)، “ایکسٹیسی”، چرس، کوکین اور دیگر مہلک نشہ آور اشیاء کی با آسانی دستیابی ممکن ہوتی ہے۔ ان محفلوں میں شامل کئی نوجوان بعد ازاں ذہنی دباؤ، یادداشت کی کمی، بے چینی اور دیگر نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

پولیس کا کردار سوالیہ نشان

شہری حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ پولیس ان سرگرمیوں سے باخبر ہونے کے باوجود خاموش کیوں ہے؟ کچھ افراد کا دعویٰ ہے کہ پولیس اہلکار ان پارٹیوں سے “معاوضہ” لے کر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ اگر یہ دعوے درست ہیں، تو یہ نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ نوجوانوں کی زندگیاں داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔

والدین اور تعلیمی ادارے پریشان

والدین اور اساتذہ ان واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری اقدامات کریں تاکہ نوجوان نسل کو اس بڑھتے ہوئے ناسور سے بچایا جا سکے۔

مطالبات

  • منشیات فروشوں اور ایونٹ آرگنائزرز کے خلاف سخت کارروائی

  • سوشل میڈیا پر نگرانی کا نظام مؤثر بنانا

  • تعلیمی اداروں میں آگاہی مہمات کا آغاز

  • پولیس کے کردار پر انکوائری

اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو جڑواں شہروں میں نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ معاشرے کے ہر طبقے کو اس سنگین مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: جرائم پر قابو پانے کا نیا طریقہ: سی سی ڈی اہلکاروں کا مجرموں سے قرآن پر حلف لینا، مؤثر یا محض علامتی؟

مزید خبریں