هفته,  12 جولائی 2025ء
راولپنڈی پولیس کا آزادی صحافت پر حملہ، آر آئی یو جے کے صدر طارق ورک پر تشدد، صحافتی برادری سراپا احتجاج

 راولپنڈی( نبیل ستی)— راولپنڈی پولیس نے آزادی صحافت پر حملہ کرتے ہوئے راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (RIUJ) کے صدر طارق ورک اور روزنامہ سچ کے رپورٹر نعیم منہاس پر مبینہ طور پر تشدد کیا اور انہیں غیر قانونی طور پر تھانہ نیو ٹاؤن کی حوالات میں بند کر دیا۔

واقعے کے مطابق، گزشتہ روز ایک صحافی پر پولیس گردی کے خلاف احتجاج کے لیے جب آر آئی یو جے کے صدر طارق ورک تھانہ نیو ٹاؤن پہنچے تو وہاں موجود ایس ایچ او طیب ظہیر بیگ نے انہیں بھی زد و کوب کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔ پولیس کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف صحافیوں نے تھانے کے باہر شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

واقعے کے بعد صحافتی تنظیموں اور میڈیا نمائندوں نے اس اقدام کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، آئی جی پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

صحافی برادری کا کہنا ہے کہ طارق ورک ہزاروں صحافیوں کی نمائندگی کرتے ہیں، ان کے ساتھ ناروا سلوک صرف ایک فرد پر نہیں بلکہ پوری صحافت پر حملہ ہے۔ صحافیوں نے واضح کیا کہ صرف رہائی کافی نہیں، اس واقعے میں ملوث پولیس افسران خصوصاً سٹی پولیس آفیسر خالد ہمدانی اور ایس ایچ او طیب ظہیر بیگ کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

صحافتی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی نہ کی گئی تو ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور ریاستی اداروں پر عائد ہو گی۔

مزید پڑھیں: صحافت پر حملہ پوری دنیا کی آزادی اظہار پر حملہ ہے” — مرکزی کوآرڈینیٹر میاں خرم شہزاد

انہوں نے صحافتی قیادت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی مکمل تحقیق کر کے اصل کرداروں کو بے نقاب کیا جائے اور آزادی صحافت پر ہونے والے اس حملے کے خلاف منظم مہم چلائی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔

مزید خبریں