اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ہنڈا 125 پاکستان میں موٹرسائیکل کی دنیا کا ایک ایسا نام ہے جو دہائیوں سے عوام، خصوصاً نوجوانوں کے دلوں پر راج کر رہا ہے۔ یہ موٹرسائیکل اپنی تیز رفتاری، دبنگ آواز، اور مضبوط انجن کی بدولت نہ صرف شہری بلکہ دیہی علاقوں میں بھی یکساں مقبول ہے۔ نوجوان اسے صرف ایک سواری نہیں بلکہ جذبات، فخر اور اسٹیٹس کی علامت سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے ’’دھڑکنوں کی آواز‘‘، ’’پہلی محبت‘‘ اور ’’سسرال پہنچنے کی سب سے تیز سواری‘‘ جیسے دل چسپ القابات دیے جاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے تبصرے ہنڈا 125 کی مقبولیت کی اصل تصویر پیش کرتے ہیں۔ “ہنڈا 125 کی کک مارتے ہی پورا محلہ جاگ جاتا ہے”، “جب 125 اسٹارٹ ہوتا ہے تو لگتا ہے جیسے کوئی شیر دھاڑ رہا ہو”، یا “125 نہ ہو گئی، جہیز کی پہلی شرط ہو گئی!” جیسے تبصرے واضح کرتے ہیں کہ یہ موٹرسائیکل صرف ایک مشین نہیں بلکہ ایک احساس ہے۔ نوجوانوں کا ماننا ہے کہ اگر آپ کے پاس 125 ہے تو آپ میں خوداعتمادی، اسٹائل اور رفتار تینوں موجود ہیں۔
ماہرین کے مطابق ہنڈا 125 کی کامیابی کی کئی تکنیکی وجوہات ہیں۔ اس کا 11 ہارس پاور کا طاقتور انجن، تیز پک اپ، ریسنگ اسٹائل، روایتی مضبوط ساخت، اور آسان مرمت اسے ہر طبقے کے لیے پُرکشش بناتے ہیں۔ اس کی ری سَیل ویلیو بہترین ہے، جبکہ اس کی اونچی آواز نوجوانوں کے لیے ایک الگ ہی کشش رکھتی ہے۔
دلچسپ طور پر، ہنڈا 125 کو کئی نوجوان شریکِ حیات سے تشبیہ دیتے ہیں۔ ایک مشہور جملہ ہے، “بیوی بعد میں، 125 پہلے!”۔ ایسے خیالات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ 125 صرف ایک موٹرسائیکل نہیں بلکہ ایک طرزِ زندگی ہے۔
2025 ماڈل کی قیمت تقریباً 2 لاکھ 34 ہزار روپے تک جا پہنچی ہے۔ اگرچہ ہر سال ماڈل میں تبدیلی صرف اسٹیکر کی حد تک محدود ہوتی ہے، لیکن پھر بھی شوقین افراد نیا ماڈل خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ مارکیٹ میں اس کی طلب میں کمی نہیں آئی، بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ موٹرسائیکل مزید مقبول ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں موٹرسائیکل پنکچر گینگ کا انکشاف، نوجوانوں کی درخواست پر فوری کارروائی کی اپیل
یہ وقت ہے کہ آٹو انڈسٹری اور حکومت دونوں مل کر ایسی موٹرسائیکلیں متعارف کروائیں جو نہ صرف نوجوانوں کے شوق کو پورا کریں بلکہ ایندھن کی بچت اور ماحولیاتی تحفظ کو بھی یقینی بنائیں۔ تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ ہنڈا 125 پاکستان میں طاقت، شوق، نوجوانی اور ثقافت کی پہچان بن چکی ہے، جو آج بھی سڑکوں پر دھاڑتی ہوئی نظر آتی ہے اور دلوں پر راج کرتی ہے۔