اسلام آباد( کرائم رپورٹر ) اسلام آباد پولیس میں میرٹ کی پامالی اور پسندیدہ افسران کی اجارہ داری کا سلسلہ جاری ہے۔ تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او ملک محمد صدیق کو 18 مارچ 2025 کو تعینات کیا گیا تھا، تاہم صرف 48 دن بعد، 5 مئی 2025 کو انہیں بغیر کسی واضح وجہ کے “کلوز ٹو 15” کر دیا گیا۔
اس مختصر مدت میں، ملک محمد صدیق نے قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے 14 منشیات فروشوں کے خلاف مقدمات درج کیے اور پانچ افراد کو ناجائز اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے موٹر سائیکلیں چھیننے والے ایک ڈکیت گینگ کو بھی گرفتار کیا۔
ملک محمد صدیق جیسے محنتی اور خلوص نیت سے کام کرنے والے افسران کی معطلی نہ صرف ان کی حوصلہ شکنی کا باعث بنتی ہے بلکہ دیگر نئے افسران کے لیے بھی مایوسی کا سبب بنتی ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اسلام آباد پولیس میں میرٹ کی بنیاد پر ترقی اور تعیناتیوں کے بجائے پسندیدہ افسران کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ حکام کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں اور میرٹ پر مبنی تعیناتیوں کو یقینی بنائیں تاکہ ادارے کی ساکھ بحال ہو اور عوام کا اعتماد مضبوط ہو۔
مزید پڑھیں: دہشت گردی کا الزام، برطانیہ میں 4 ایرانیوں سمیت 5 افراد گرفتار