منگل,  29 اپریل 2025ء
پاک بھارت کشیدگی میں شدت، پاکستانی سفارتی عملہ وطن واپس پہنچ گیا

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) — پاک بھارت تعلقات میں حالیہ کشیدگی کے پیش نظر نئی دہلی میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے کے 34 ارکان وطن واپس پہنچ گئے۔ واپس آنے والوں میں ایک سفارتکار، سات عملے کے ارکان اور 26 اہلِ خانہ شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی کے عملے کی واپسی کا عمل گزشتہ شام شروع ہوا، جب سفیر سہیل قمر اور چار دیگر اہلکار واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچے۔ اسی دن پاکستانی سفارتخانے کے تین اہلکار اور ان کے 26 اہلِ خانہ بھی واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس آئے۔

یہ اقدام پاہلگام میں ہونے والے ہولناک حملے کے بعد سامنے آیا، جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے۔ اس حملے کو ہمالیائی علاقے میں 2000 کے بعد سب سے مہلک واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ابتدائی طور پر اس حملے کی ذمہ داری “دی ریزسٹنس فرنٹ” نے قبول کی تھی، تاہم بعد ازاں تنظیم نے ملوث ہونے کی تردید کر دی۔ بھارت نے اس حملے کے بعد پاکستان پر سرحد پار دہشت گردی کے الزامات عائد کیے، جنہیں پاکستان نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد قرار دیا۔

بھارتی الزامات اور جارحانہ اقدامات جیسے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی، فضائی حدود کی بندش، تجارتی روابط کا خاتمہ اور ویزہ پابندیاں لگانے کے بعد پاکستان نے بھی جوابی اقدامات کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی امن کوششوں کی تائید: بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈہ خطے کے امن کے لیے خطرہ

حکومت پاکستان نے بھارتی سفارتی عملے اور شہریوں کو 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی ہے۔ سفارتی عملے کی واپسی پاہلگام حملے کے صرف ایک دن بعد شروع ہوئی، جب کہ باقی افراد بھی 30 اپریل تک پاکستان پہنچ جائیں گے۔

مزید خبریں