حافظ آباد( شوکت علی وٹو)حافظ آباد میں ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122کی جانب سے ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے ہیڈ قادر آباد کے مقام پر دریائے چناب میں فرضی مشقیں کی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق نے فرضی مشقوں اور مختلف محکموں کی جانب سے کی جانے والی تیاریوں و انتظامات کا جائزہ لیا۔ فرضی مشقوں میں ریسکیو 1122،محکمہ ایری گیشن، صحت، لائیو سٹاک، ضلع کونسل، میونسپل کمیٹی، سول ڈیفنس سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و اہلکاروں نے شر کت کی۔ریسکیو 1122کے غوطہ خور جوانوں نے پانی میں ڈوبے افراد کو بچانے اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی فرضی مشقیں بھی کیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو تنویر یاسین، اسسٹنٹ کمشنر سلما ن اکبر، ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آفیسر محمد عدنان نواز سمیت دیگر محکموں کے افسران بھی موجو د تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنرکاکہنا تھا کہ دریائے چناب میں ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے ضلعی انتظامیہ اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کی جانب سے پیشگی تیاریاں اور انتظامات کیے گئے ہیں تا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انکاکہنا تھا کہ فی الحال دریا میں کوئی ایسی سیلابی صورتحال نہیں تاہم آنے والے وقتوں میں مون سون بارشوں کے پیش نظر دریا میں پانی کی آمد میں اضافہ ہو سکتا ہے اس لیے تمام محکموں کو اپنے اپنے حفاظتی انتظامات کویقینی بنانا ہو گا۔ڈپٹی کمشنر نے فرضی مشقوں کے دوران محکمہ لائیو سٹاک، ریسکیو 1122، صحت اور دیگر محکموں کی جانب سے لگائے جانے والے کیمپوں اور سٹالز کا دورہ کر تے ہوئے سیلاب سے بچاؤ کے حوالے سے حفاظتی انتظامات اور ضروری مشینری کا بھی جائزہ لیا۔ ا س موقع پر ریسکیو 1122کے ماہر غوطہ خوروں اور دیگر اہلکاروں نے پانی میں ڈوبنے والے افراد کو بچانے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی فرضی مشقیں بھی کیں۔اس موقع پرتمام متعلقہ محکموں کے افسران نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے حوالے سے پیشگی تیاریوں اور حفاظتی انتظامات کے حوالے سے تفصیل بریفنگ دی جبکہ ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آفیسر ریسکیو 1122محمد عدنان نواز نے ڈپٹی کمشنر اور دیگر افسران کو بتایا کہ ریسکیو کی جانب سے کسی بھی ہنگامی یا ممکنہ صورتحال سے بروقت نمٹنے کے لیے کشتیاں،ٹینٹ، لائف جیکٹس،سیفٹی رِنگ سمیت دیگر ضروری سامان موجو د ہے۔ مون سون بارشوں کے آغاز اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع کے مختلف مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپس اور بوٹنگ پوائنٹس بھی قائم کر دیے جاتے ہیں۔
