اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا۔
سپریم کورٹ میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سماعت ہوئی۔ پنجاب حکومت نے شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا۔ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کےخلاف کیا شواہد ہیں؟ شیخ رشید متعدد بار رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔ وہ کہاں بھاگ جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آلودگی پر قابو پانے کیلئے خودکار مانیٹرنگ سسٹم لارہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب
وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ فائل کا حصہ ہیں۔ اور حکومت مہلت خود مانگتی ہے اور الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہو گا۔ اور اس عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہو گا۔