مظفرآباد (روشن پاکستان نیوز) آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف درج ایف آئی آر کو عارضی طور پر معطل کر دیا۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس صداقت حسین راجہ نے صحافی اور اخبار کے چیف ایڈیٹر عامر محبوب کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر عبوری حکم جاری کیا۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی آر آزادی صحافت کے اصولوں کے منافی ہے اور اس سے ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد آزاد کشمیر حکومت اور تھانہ سول سیکرٹریٹ مظفرآباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ تاریخ پر جواب طلب کر لیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ دونوں فریقین کو سن کر درخواست کے قابلِ سماعت ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا، تاہم فی الحال ایف آئی آر کو اس بنیاد پر معطل کیا جاتا ہے کہ درخواست گزار کو ناقابلِ تلافی نقصان نہ ہو۔
یاد رہے کہ مظفرآباد کے تھانہ سول سیکرٹریٹ نے روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی، جس پر عامر محبوب نے ایف آئی آر کے خاتمے کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ اُن کی نمائندگی معروف وکیل ہارون ریاض مغل نے کی۔
ادھر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے صدر افضل بٹ نے دیگر صحافتی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایف آئی آر کی معطلی کو خوش آئند قرار دیا اور اعلان کیا کہ عدالت کے عبوری فیصلے کے بعد آزاد کشمیر اسمبلی کے سامنے جاری پریس فریڈم دھرنا ختم کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: مظفرآباد: مرکزی ایوان صحافت کا اجلاس، جموں و کشمیر اخبار کے خلاف ایف آئی آر کی مذمت
صحافتی حلقوں نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو آزادی صحافت کی جیت قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ صحافیوں کو آئندہ بھی آئینی تحفظ حاصل رہے گا۔