اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)8 اپریل 2025 کو اسلام آباد ہوٹل میں پارلیمنٹیرینز کمیشن فار ہیومن رائٹس (پی سی ایچ آر) کی جانب سے میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی اور یورپی یونین کے تعاون سے ایک خصوصی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ کا مقصد پاکستان بھر میں صحافیوں کو درپیش دھمکیوں اور تشدد کے واقعات کو ریکارڈ کرنے، ٹریک کرنے اور رپورٹ کرنے کے لئے ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال کی عملی مہارت فراہم کرنا تھا۔
ورکشاپ میں وزارت انسانی حقوق، وزارت اطلاعات و نشریات، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس (NCHR)، نیشنل کمیشن برائے خواتین (NCSW)، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB)، 15 ہیلپ لائن پولیس اہلکار، نیشنل پولیس بیورو اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کے سائبر کرائم ونگ کے افسران، صحافی برادری کے اراکین اور سول سوسائٹی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اس تقریب میں ممتاز شخصیات جیسے کہ مسٹر شفیق چوہدری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر PCHR؛ مسٹر اسد بیگ، بانی میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی؛ مسٹر افضال بٹ، صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ); مسٹر ارشد انصار، صدر لاہور پریس کلب؛ اور مسٹر طارق علی ورک، صدر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (RIUJ) بھی موجود تھے۔
مسٹر شفیق چوہدری نے اپنے خطاب میں صحافیوں کی حفاظت کو جموکری معاشروں کے لئے انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ صحافیوں کے خلاف دھمکیوں اور تشدد کے واقعات کی دستاویز سازی میں اہم خلا موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کا تحفظ نہ صرف اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بناتا ہے بلکہ حکومتی احتساب اور شفافیت کے فروغ کے لئے بھی ضروری ہے۔
مسٹر اسد بیگ نے بھی صحافیوں کی حفاظت کو جموکری معاشروں کی بنیاد قرار دیا اور کہا کہ میڈیا کے پروفیشنلز کی حفاظت کو یقینی بنانا نہ صرف اظہار رائے کی آزادی کو محفوظ رکھتا ہے بلکہ جموکری احتساب اور شفافیت کو مستحکم کرتا ہے۔
ورکشاپ میں شرکت کرنے والے آئی ٹی آفیسر مسٹر محمد ارسلان حفیظ نے “جرنلسٹ الرٹ ایپ” کی خصوصیات اور اس کے استعمال کے طریقے پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایپلیکیشن کی سادہ اور محفوظ ڈیزائن کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ ایپ صحافیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی دستاویز سازی اور مانیٹرنگ کے لئے ایک مرکزی پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔
مسٹر ارشد انصار نے کہا کہ یہ ایک اہم قدم ہے جس سے صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے گا اور اس طرح کے ٹولز کی ضرورت صحافیوں کے لئے بروقت رپورٹنگ اور مؤثر ردعمل کو ممکن بناتی ہے۔ مسٹر افضال بٹ نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو دھمکیوں، ہراسانی اور تشدد کا سامنا رہتا ہے، اور اس ڈیجیٹل ٹول کا آغاز ایک بہت ضروری اقدام ہے جو صحافیوں کے تحفظ کے لئے اہم کردار ادا کرے گا۔
اس ورکشاپ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صحافیوں کے خلاف تشدد اور دھمکیوں کے واقعات کی فوری دستاویز سازی اور تجزیہ کی ضرورت ہے تاکہ موثر حکومتی مداخلت اور پالیسی سازی میں معاونت کی جا سکے۔
مزید پڑھیں: نیشنل پریس کلب کا روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی مذمت