منگل,  01 اپریل 2025ء
درود شریف صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں آل مبارکہ سے کیا مراد ہے؟

اسلام آباد(شہزاد انور ملک) درود شریف پڑھنا مسلمان کی ایک عظیم عبادت اور سنت ہے۔ جب بھی ہم درود شریف پڑھتے ہیں تو ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام اور دعا بھیجتے ہیں۔ درود شریف میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ساتھ اُن کی آل مبارکہ کا بھی ذکر کیا جاتا ہے۔ آل مبارکہ کا مفہوم اور حقیقت جاننا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے تاکہ ہم درود شریف میں اس اہم پہلو کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔

آل مبارکہ کی تعریف:

آل مبارکہ سے مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل خانہ، خاندان، اور قریبی رشتہ دار ہیں جو اللہ کی برکتوں اور عظمت سے خاص ہیں۔ ان کی عزت و تکریم قرآن اور حدیث میں بار بار آئی ہے۔

آل مبارکہ کی تفصیل:

  1. قرآن مجید کی روشنی میں:

    قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل کے بارے میں فرمایا:

    “اِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا”(الاحزاب:33)۔

    اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اہل بیت کو “رجس” یعنی ہر قسم کی گندگی اور ناپاکی سے پاک اور صاف قرار دیا ہے۔ اس سے مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل خانہ اور خاندان کے افراد ہیں جو آپ کی برکت سے دینی اور دنیاوی اعتبار سے ممتاز ہیں۔

    اس آیت کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل کو ہر قسم کی گناہ، فساد اور بدکاری سے بچایا ہے اور انہیں روحانی اور اخلاقی پاکیزگی عطا کی ہے۔

  2. حدیث کی روشنی میں:

    نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی آل کے متعلق کئی احادیث میں فرمایا ہے:

    • “اللہ کا درود بھیجا کرو، کیونکہ تمہارے درود سے اللہ تعالیٰ میری آل کی برکات بڑھا دیتا ہے۔” (صحیح مسلم)

    • “میرے اہل بیت کو تمہاری طرف سے جو درود بھیجا جائے گا، وہ اللہ کی رحمت اور برکت کا باعث بنے گا۔” (ابن حبان)

    • “میرے اہل بیت وہ ہیں جو ایمان میں کامل ہیں، اور ان کے ذریعہ ہی ہدایت ملتی ہے۔” (صحیح مسلم)

    ان احادیث میں آل مبارکہ کی عظمت اور ان کے لیے دعا اور درود بھیجنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی آل کو ایک خصوصی مقام دیا ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کی ہے۔

آل مبارکہ کے افراد:

آل مبارکہ میں ان افراد کو شامل کیا جاتا ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہیں دینی اعتبار سے مقدس سمجھا جاتا ہے۔ ان میں:

  1. حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ (جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا زاد بھائی اور داماد تھے)

  2. حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا (نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی)

  3. حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ (نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے)

  4. حضرت عباس رضی اللہ عنہ (نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا)

  5. اور ان کے خاندان کے دیگر افراد جنہیں آل نبی میں شامل کیا گیا ہے۔

آل مبارکہ کی تکریم:

آل مبارکہ کی تکریم اور احترام کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی آل کی محبت کو ایمان کا حصہ قرار دیا۔ ایک حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

“جو شخص میری آل کے ساتھ محبت نہیں کرتا، وہ مجھ سے نہیں ہے۔” (مسند احمد)

یہ حدیث آل نبی کے ساتھ محبت کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ ہمیں درود شریف میں آل مبارکہ کا ذکر کر کے ان سے محبت کا اظہار کرنا چاہیے کیونکہ یہ عمل ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب کرتا ہے اور ہمارے ایمان کی تکمیل کرتا ہے۔

درود شریف میں آل مبارکہ کا ذکر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل خانہ کے لیے احترام، محبت اور دعا کا اظہار ہے۔ قرآن اور حدیث کی روشنی میں ہم سمجھتے ہیں کہ آل نبی کو اللہ کی خصوصی برکتیں حاصل ہیں اور ہمیں ان کے ساتھ حسن سلوک، احترام اور محبت کا برتاؤ کرنا چاہیے۔ درود شریف پڑھتے وقت آل نبی کا ذکر کرنے سے نہ صرف ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب آتے ہیں بلکہ ہماری روحانیت بھی تقویت پاتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میڈیا کونسل (کراچی چیپٹر) کا دعوت اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ اور مدنی چینل کا دورہ

مزید خبریں