اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں جہاں پورے ملک میں مسلمان روزہ رکھ کر عبادات میں مشغول ہیں، وہیں اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو نہ صرف ذہنی و جسمانی مشکلات کا سامنا ہے، بلکہ ان کی افطاری میں بھی ضروری سہولتوں کا فقدان نظر آ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں، جس کے باعث ان پر اضافی ذہنی دباؤ پڑ رہا ہے۔ ایک طرف جہاں افطاری کے لیے صرف باسی چٹنی، باسی پکوڑے اور باسی روٹی فراہم کی جا رہی ہے، وہیں دوسری طرف پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے مختص کروڑوں روپے کے فنڈز کا ایک بڑا حصہ مبینہ طور پر ضائع کیا جا رہا ہے۔
مقامی پولیس ذرائع کے مطابق، آئی جی اسلام آباد کی جانب سے فورس پر سختیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں مسلسل ڈیوٹی پر رکھا جا رہا ہے جس سے ان کی ذہنی سکونت اور کام کی کارکردگی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ رمضان کے مہینے میں جب مسلمان پورے دن کے روزے کے بعد افطاری کی تیاری کر رہے ہوتے ہیں، پولیس اہلکاروں کو باسی اور غیر معیاری کھانے فراہم کیے جا رہے ہیں جس سے ان کے جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب، جب فورس کے لیے فنڈز مختص کیے جاتے ہیں، تو ان میں سے ایک بڑی رقم مبینہ طور پر غیر شفاف طریقے سے استعمال کی جا رہی ہے، جس سے پولیس اہلکاروں کے معیار زندگی میں کوئی بہتری نظر نہیں آتی۔
پولیس اہلکاروں کی یہ حالت دیکھتے ہوئے عوامی حلقوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور عوامی رہنماؤں، حکام، اور اداروں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فورس کے اہلکاروں کو ان کی محنت اور قربانی کے مطابق مناسب سہولتیں فراہم کی جائیں۔
مزید پڑھیں: تونسہ میں رواں ماہ پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا پانچواں حملہ ناکام بنا دیا گیا
یہ امر انتہائی اہم ہے کہ شہر اقتدار میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ اس طرح کے ناروا سلوک کا فوری طور پر سدباب کیا جائے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔