اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان نظریاتی پارٹی کے چیئرمین شہیر حیدر سیالوی نے دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اس کی جڑوں تک پہنچنا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہ دہشت گردوں کو نشانہ بنانے سے پہلے ان کے حامیوں اور اثر و رسوخ رکھنے والوں کو نشانہ بنانا چاہیے، کہی۔
شہیر حیدر سیالوی نے کہا کہ دہشت گردی کے اصل محرکات کو سمجھنا ضروری ہے، جن میں سیاسی اور عالمی طاقتوں کا اثر و رسوخ شامل ہے جو اس مسئلے کو بڑھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سیاسی رہنما اپنے آپ کو دہشت گردی کے خلاف کھل کر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور وہ اکثر اپنے موقف میں تضاد رکھتے ہیں، خاص طور پر جب بات امریکی اور اسرائیلی حمایت کی ہو۔
انہوں نے سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو دہشت گردی کی مذمت تو کرتے ہیں لیکن بین الاقوامی طاقتوں سے روابط رکھتے ہیں، جو دہشت گردوں کی حمایت کرتی ہیں۔ سیالوی نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے نہ صرف داخلی طور پر ایک متحد موقف اختیار کرنا چاہیے بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنی پوزیشن مضبوط کرنی چاہیے۔
انہوں نے سیاستدانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کی جڑوں کو نشانہ بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں اور عوامی سطح پر اس مسئلے کے بارے میں شعور بیدار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوجی طاقت سے نہیں جیتی جا سکتی، بلکہ اس کے لیے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے جو اس کے بنیادی اسباب کو حل کرے۔
شہیر حیدر سیالوی نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے مسئلے کا حل سیاسی اتفاق رائے اور داخلی یکجہتی کے ذریعے ممکن ہے، تاکہ ایک مضبوط اور پائیدار حل کی جانب قدم بڑھایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: شہیر سیالوی کا 8 مارچ کو احتجاجی مارچ کیلئے این او سی کا مطالبہ