پلانٹس کو ٹھکانے لگانے کے لئے 9 ارب روپے سے زائد کی آمدنی ہوگی
اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پرانے اور غیر فعال پاور پلانٹس کو ٹھکانے لگانے کے لئے پبلک سیکٹر پاور جنریشن کمپنیوں (جی این سی اوز) کی دوسرے مرحلے کی کمرشل بولیاں کھول دی گئیں ہیں، تکنیکی بولی کھولنے کا پہلا مرحلہ 05 مارچ کو بولی دہندگان اور قومی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی میں کامیابی سے مکمل ہوا تھا، مختلف جی این سی اوز کے تمام اشتہاری نو پرانے اور غیر فعال پاور پلانٹس کے لئے 31 بولیاں موصول ہوئیں۔ اس کے بعد 17 بولی دہندگان کو اہل قرار دیا گیا اور بقیہ 14 کو تکنیکی کمیٹی نے پیپرا قواعد کی تعمیل کرتے ہوئے بولی کے دستاویزات میں بیان کردہ تشخیصی معیار کی بنیاد پر غیر اہل قرار دیا،ڈسپوزل کے لئے رکھے گئے ان پاور پلانٹس کی نصب شدہ گنجائش 1175 میگاواٹ تھی جو لائسنس سے محروم اور گزشتہ کئی سالوں سے آپریشن سے باہر تھے۔ نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) کو جی این سی اوز نے ایک مناسب میکانزم تیار کرنے، دستاویزات کی بولی لگانے، تشخیص اور ڈسپوزل کے عمل کے لئے ایوارڈ دینے کے لئے اپنے تکنیکی کنسلٹنٹ کے طور پر خدمات حاصل کیں۔ توقع ہے کہ ان پلانٹس سے پلانٹس کو ٹھکانے لگانے کے لئے مقرر کردہ مخصوص قیمت کے مقابلے میں 9 ارب روپے سے زائد کی آمدنی ہوگی اور ان پلانٹس کے خلاف غیر ضروری اخراجات میں کمی کا امکان ہے۔