لندن(روشن پاکستنان نیوز) سارہ شریف کے قاتل والد، عرفان شریف، جیل میں ایک وحشیانہ حملے کا شکار ہو گئے ہیں جس میں ان کی گردن پر ٹونا کے ڈبے کے دھکن سے زخم آئے ہیں۔ یہ حملہ 1 جنوری کو لندن کے جنوبی علاقے میں واقع ہیمپشائر جیل، بیلمارش (HMP Belmarsh) میں ہوا۔
43 سالہ عرفان شریف پر دو قیدیوں نے ان کے سیل میں حملہ کیا۔ پولیس نے فوری طور پر جیل کے حکام کے ساتھ مل کر صورتحال پر قابو پایا اور حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، عرفان شریف کی گردن پر شدید زخم آئے ہیں اور انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
عرفان شریف کو سارہ شریف کے قتل کے الزام میں پاکستان سے لندن لایا گیا تھا، جہاں اسے بچی کے قتل اور اس کے والدین کے ساتھ معاونت کے الزامات میں قید کر دیا گیا۔ سارہ شریف کی موت نے دنیا بھر میں ایک ہنگامہ برپا کر دیا تھا اور اس قتل نے میڈیا میں بھی کافی توجہ حاصل کی۔
بیلمارش جیل میں ہونے والے اس حملے کے حوالے سے مختلف وجوہات سامنے آئی ہیں۔ جیل کے اندر عرفان شریف کو پہلے ہی اس کے جرم کی وجہ سے مختلف قسم کے دباؤ کا سامنا تھا۔ اس حملے کو جیل کی اندرونی کشیدگی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: سارہ شریف قتل کیس: برطانوی عدالت نے والد، سوتیلی ماں کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی
پولیس حکام نے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اور جیل کے اندر کی صورتحال کی نگرانی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔ اس واقعے نے دوبارہ یہ سوال اٹھایا ہے کہ جیل میں قیدیوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔