حافظ آباد میں ہیوی ٹریفک کی داخلے پر پابندی نہ لگنے سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)شہر میں رات گیے ڈمپرز و ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند نہ ہو سکا ٹریفک پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی کے باوجود ان کا شہر میں داخل ہونا بڑا سوالیہ نشان ہے جلالپور روڑ گرجا موڑ سے کلمہ چوک تک پہلے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے بھاری ٹریفک مکمل تباہ ہو جائے گا.

ورلڈ بینک کے تعاون سے ایک سال قبل بننے والا روڈ جو کلمہ چوک سے گھوڑا تک ہے اس پر اسفالٹ بمشکل 2 انچ ڈالی گی ہے جس کی لاگت 18 کروڑ روپے سے زائد کی ہے جو ہیوی ٹریفک کا متحمل نہیں ہو سکتا ڈمپرز پر 60 ٹن تک وزن لدا ہوتا ہے جو روڈ پر کسی ہتھوڑے کی مانند پڑتے ہیں اور گڑھے ڈال دیتے ہیں اسی طرح ونیکے روڑ پر مسجد الفاروق کے پاس ٹریفک پولیس ملازمین کی ڈیوٹی ہوتی ہے وہاں سے بھی شہر میں ڈمپرز آتے ہیں.اسی طرح کسوکی روڑ سے بائپاس کی جانب جاتے ہیں اور روڈ کئی جگہوں سے بیٹھنے کے ساتھ آئے روز سیوریج ہولز کے ڈھکن بھی ٹوٹ جاتے ہیں

ڈمپرز ونیکے چوک سے ریلوئے پھاٹک سے گزر کر گوجرانوالہ روڈ سے جناح چوک اور کسوکی بائپاس کی طرف جاتے ہیں بیرون ریلوئے پھاٹک ٹھٹھہ کھوکھراں پل بننے کے سبب متبادل روٹ سولنگی اعوان سے جیل روڈ اور شمالی بائپاس کا روٹ دیا گیا ہے گوجرانوالہ سے آنے والی ہیوی ٹریفک کو رائل پام مارکی کے قریب نہر سے چھٹہ داد اور دھنوئے ڈوگراں اور شمالی بائپاس اور جیل روڈ سے سرگودھا روڈ کی جانب ٹریفک موڑ دی جاتی ہے.

ڈپٹی کمشنر حافظ آباد، ڈی پی او حافظ آباد، ڈی ایس پی ٹریفک پولیس اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ٹریفک پولیس ملازمین کو سختی سے منع کریں کہ بھاری ڈمپرز کا شہر میں داخلہ ممنوع قرار دیا جائے اس بھاری ٹریفک سے جہاں گردوغبار اٹھتی ہے وہی سانس اور سینے کی بیماریاں بھی شہر علاقوں میں عام ہیں اس وقت، صوتی آلودگی اور فضائی آلودگی کافی زیادہ ہے شہری رات کو سو نہیں پاتے مکانات کی بنادیں ہلتیں ہیں بارش ہونے کے باوجود ائر کوالٹی انڈیکس 100 سے زائد ہو رہا ہے امید ہے متعلقہ اتھارٹیز اس کا نوٹس لیتے ہوئے شہر میں داخلہ مکمل طور پر بند کروائیں گے.

مزید خبریں