اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) وطن دوست موومنٹ بلوچستان کےصدرعظیم خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیکیورٹی کی ناکامی نہیں بلکہ کرپشن اور بیڈ گورننس ہے،بلوچ نوجوان ریاست سے مایوس ہوتے چلے جا رہے ہیںیہی وجہ ہے کہ وہ برے سلوک کی وجہ سے وہ ملک و ملت کا سرمایہ بننے کے بجائے ملک دشمن عناصر کا قوم کے مفاد کے نام پر کرپشن اور کمیشن کو جائز قرار دینے والوں کے مقدر میں ذلت لکھی جا چکی ہے،بلوچستان معدنیات سے مالا ما ل ہے، واحد صوبہ ہے جسکے اسمبلی اراکین کی کل تعداد 65 ہےجبکہ کابینہ40 ارکان پر مشتمل ہے،بلوچستان کے موجودہ وزیراعلیٰ نے بلوچ قوم کو بدنام کرنے کے سوا کوئی کام نہیں کیا،وزیر اعلیٰ بلوچستان سمیت پوری بلوچ کابینہ کو مناظرے کا چیلنج کرتا ہوں،عظیم خان کاکڑ نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی کو مسئلہ قرار دیا جاتا ہے مگر بلوچستان کا مسئلہ سیکیورٹی کی ناکامی نہیں بلکہ کرپشن اور بیڈ گورننس ہے، بلوچستان میں کرپشن اور بیڈ گورننس میں پچھلے سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں،قدرت نے بلوچستان کو قدرتی ذخائر سے بے تحاشانواز رکھاہے اور دنیا کے معدنیات کے سب سے بڑے ذخائز یہاں موجود ہیں، پاکستان کی 26 فیصدر گیس کی ضروریات سوئی سے پوری ہو رہی ہیں، مگر اسکا فائدہ صرف ایک خاندان کو ہو رہا ہے اور عام آدمی اس کے ریلیف سے محروم ہے،، بلوچستان میں ایک سو خاندانوں کو نوازیا جا ریا ہےجو اب ریاست سے بھی زیادہ طاقتور ہو چکے ہیں، تعلیم اور صحت کو اناڑی اور نا اہل لوگوں کے حوالے کر دیا گیا ہے،ہم نے ماضی کی غلطیوں سے کچھ بھی نہیں سیکھا اور آج بھی وہی غلطیاں دہرائی جا رہی ہیں،حکومتوں کی نیلامی ہو رہی ہے،آج ہر شخص ریاست چلا رہا ہے، صوبے کے ادارے اور سیاسی قیادت عوام میں اپنا اعتماد کھو چکے ہیں،بلوچ نوجوان ریاست سے ناراض اورمایوسی کا شکار ہے،محمود خان اچکزائی کو بلوچستان کا نمائندہ نہیں سمجھتا،پی ڈی ایم اے کا بلوچستان کے عوام کیلئے کوئی کردار نہیں ہے،انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل ملٹری آپریشن نہیں بلکہ کرپشن بیڈ گورننس کو روکنا اور میرٹ کو قائم کرناہےاور مفاد پرست لوگوں کی جگہ قوم کے حقیقی محب وطن لوگوں کو آگے لانا ہوگا۔
